کا اختصار ہے اورمحمدبن اسحاق کوامام مالک رحمہ اللہ نے کذاب کہاہے اب ہمارے اس بزرگ کی علمیت کایہ حال ہے کہ محمدبن اسحاق جیسے ضعیف راوی کی مرسل و منقطع روایت صحیح بخاری کی روایات پر مقدم لارہے ہیں اب ایسے شخص کی ہدایت کے لئے ہم سوائے دعاکے اورکیاکرسکتے ہیں۔ نوسال والی روایت غیر کوفی راویوں کی زبانی: مؤلف رسالہ کادعویٰ ہے کہ بی بی عائشہ رضی اللہ عنہا کے نوسال کی عمرمیں نکاح والی روایت صرف ہشام سے ہی مروی ہے اورکسی سے نہیں ہے اوریہ کہ یہ کوفیوں کی شرارت ہے چناچہ آئیے ہم ذیل میں چند روایات پیش کرتے ہیں جو آپ کے دشمن ہشام کی نہیں ہیں بلکہ دیگر مختلف راویوں کی ہیں اوران سب روایات میں بی بی عائشہ رضی اللہ عنہا کے نکاح اوررخصتی کے وقت کی عمروہی مذکورہے جو ہشام کی روایت میں ہے ،یہ پہلی حدیث صحیح مسلم اورمسند احمددونوں میں صحیح سند کے ساتھ مرفوع اورمتصل روایت ہے اسکے الفاظ یہ ہیں: ﴿ حدثنا ابو معاویۃ قال حدثنا الاعمش عن ابراھیم عن الاسود عن عائشۃ قالت تزوجھا رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم وھی بنت تسع سنین ومات عنھا وھی بنت ثمان عشرۃ ٭ مسند احمد، حدیث۲۳۰۲۳٭صحیح مسلم کتاب النکاح حدیث۲۵۵۰ ﴾ یعنی’’معاویہ نے ا عمش سے،اعمش نے ابراہیم سے ،ابراہیم نے اسود سے اوراسودنے بی بی عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کیاہے ،فرماتی ہیں جب میری نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے شادی ہوئی تومیری عمر نوسال تھی اورجب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی تومیری عمراٹھارہ سال تھی‘‘اورایک دوسری روایت بھی صحیح مسلم کی ہے جس میں ہشام کے والد عروہ سے امام زہری نے روایت کیاہے اوراس حدیث کامضمون بھی وہی ہے جو ہشام کی روایت میں تھااوریہ روایت بھی مرفوع متصل ہے اسکی سند اورمتن درج ذیل ہے: ﴿حدثنا عبدبن حمید اخبرناعبدالرزاق اخبرنا معمر عن الزھری عن عروہ عن عائشۃ ان النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم تزوجھا وھی بنت سبع سنین وزفت الیہ |