Maktaba Wahhabi

91 - 91
شادی کرو۔‘‘ ’’فَإِنَّہٗ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ ‘‘ ’’یہ نگاہ نیچی رکھنے کا باعث ہے ‘‘(بخاری ومسلم) (۲)انسان اگر اپنی کمزوری کی بنا پر کسی عورت کو دیکھ کر دل گرفتہ ہو جائے توایسی صورت میں رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’کہ اسے چاہیے کہ وہ اپنے گھر چلا جائے اور اپنی بیوی سے اپنی ضرورت پوری کرے ‘‘(صحیح مسلم )تا کہ وہ کسی بڑے فتنے میں مبتلا ہو نے سے بچ جائے۔ (۳)اسی طرح جب کسی غیر محرم یا امرد پر نظر پڑے تو فورا اس آیت مبارکہ کامفہوم دل ودماغ میں لے آئے ﴿یَعْلَمُ خَآئِنَۃَ الْاَ عْیُنِ وَمَا تُخْفِی الصُّدُوْرُ﴾کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ میری آنکھ کی خیانت اور دل کے بھیدوں کو بھی جانتے ہیں۔کوئی اور میری حرکت کو دیکھتا ہے یا نہیں،اللہ تعالیٰ تو مجھے دیکھ رہے ہیں۔ (۴)نظر کے فتنے سے بچنے کے لئے اگر اس عمل کا اہتما م کر لیا جائے کہ راستے میں ذکر الٰہی میں مصروف رہے تو بہت حد تک اس سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا ذکر ہر حال میں مطلوب ہے،بجز چند اوقات کے،جس کی تفصیل کتب اذکار میں موجود ہے۔ مسجدیں تو اللہ تعالیٰ کے ذکر اور نماز و عبادت کے لئے ہی بنائی جاتی ہیں،لطف تو یہ ہے کہ صنم کدہ میں اللہ تعالیٰ کا ذکر کیا جائے۔امام داؤد بن أبی ھند بصری المتوفی ۱۴۰ھ صحاح ستہ کے راوی ہیں اوربڑے ثقہ محدثین و فقہاء میں شمار ہوتے ہیں ابن ابی عدی فرماتے ہیں :کہ ایک بار انہوں نے ہمیں فرمایا: کہ اے نوجوانو!میں تمہیں ایسی بات بتلاتا ہوں،شاید تمہیں اس سے فائد ہ پہنچے۔ میں جب نوجوان تھا اور بازار جاتا تو واپسی پر میں اپنے آپ پر لازم کر لیتا کہ فلاں جگہ تک میں ذکر کرتا رہوں گا۔پھر جب وہاں تک پہنچتا تو پھر اپنے آپ پر لازم کرلیتا کہ گھر تک میں ذکر کرتا رہوں گا۔ (التذکرہ،السیر)اس لئے راہ چلتے اگر ذکر کا اہتمام کیا جائے تو فساد نظر سے بچا جا سکتا ہے۔ (۵)اسی طرح اگر غیر محرم پر نظر پڑ ے تو عمل مکافات کے ڈر سے اپنی نگاہیں اس سے پھیر
Flag Counter