Maktaba Wahhabi

63 - 91
چھوتا ہے تو اس کا وضو اسی طرح ٹوٹ جائے گاجیسے شہوت سے کسی عورت کے چھونے سے امام مالک رحمہ اللہ کے نزدیک وضو ٹوٹ جاتا ہے یہی ایک قول امام احمد رحمہ اللہ کا بھی ہے بلکہ امام شافعی رحمہ اللہ اور امام احمد رحمہ اللہ کا قول یہ بھی ہے جسے انہوں نے ترجیح دی ہے کہ بغیر شہوت کے بھی امرد کو دیکھنا ناجائزہے فرماتے ہیں یہ فتنوں سے بچنے کا ذریعہ ہے اور سد ذرائع کا یہی تقاضا ہے جس کی تفصیل مجموع فتاویٰ (ج۲۱ ص۲۴۳ تا ۲۵۸)میں دیکھی جا سکتی ہے۔ امر د کو دیکھنے کے بارے میں یہ ان حضرات کی آراء ہیں جن کے علم و فضل اور زہد و تقوی پر سب کا اتفاق ہے اوران کی یہ رائے بالکل حقیقت پر مبنی ہے،علامہ ابن جوزی رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ امر دکے فتنے میں بڑے بڑے افاضل مبتلا ہوئے جس کی تفصیل ذم الھوی اور تلبیس ابلیس میں دیکھی جاسکتی ہے۔آج بھی صورت پر ستی کی اس بیماری نے معاشرے کو تباہ وبرباد کر کے رکھ دیا ہے اور اخلاقی پستی کی اسی اتھاہ گہرائی میں مبتلا ہے جس میں حضرت لوط علیہ السلام کی قوم مبتلا تھی۔اور ظاہر ہے اس فتنے سے تبھی محفوظ رہا جاسکتا ہے جب اسلاف کے طریقہ کے مطابق امرد کی مصاحبت سے حتی الامکان احتراز کیا جائے اوراس کی طرف دیکھنے سے بہر آئینہ پر ہیز کیا جائے۔ محرمات کو دیکھنا غیر محرم اور امرد کی طرف دیکھنا ہی منع نہیں بلکہ ٹکٹکی لگا کر محرمات کی طرف دیکھنا بھی درست نہیں امام عامر بن شراحیل شعبی رحمہ اللہ جن کا شمار کبار تابعین میں ہوتا ہے سے امام قرطبی رحمہ اللہ نے نقل کیا ہے کہ ’’کرہ الشعبی أن یدیم الر جل النظر إلی ابنتہ أوأمہ أو أختہ و زمانہ خیر من زماننا ھذا،و حرام علی الرجل أن ینظر إلی ذات محرمۃ نظر شھوۃ یرددھا ‘‘(تفسیر قرطبی: ص۲۲۳ ج۱۲) ’’امام شعبی نے مکروہ قرار دیا ہے کہ کوئی آدمی اپنی بیٹی یاا پنی والدہ یا اپنی بہن کی طرف ٹکٹکی لگا کر دیکھتا رہے امام قرطبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں ان کا دور ہمارے دور سے بہتر تھا۔(خیر القرون میں جب وہ یہ حکم لگا رہے ہیں تو اب
Flag Counter