پاتی ہیں۔‘‘اور جب کوئی نا پسند یدہ چیز دیکھتے تو فرماتے : ’’اَلْحَمْدُ لِلَّہِ عَلَی کُلِّ حَالٍ ‘‘ ’’ہر حال میں اللہ تعالیٰ کی تعریف اور اس کا شکر ہے۔‘‘ آندھی کو دیکھ کر ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ صدیقہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہوا کو گالی مت دو۔آندھی کی ناپسندیدہ صورت دیکھو تو یہ دعا پڑھو۔ ’’اَللّٰھُمَّ اِنِّی أَسْئَلُکَ خَیْرَ ھَا وَخَیْرَمَا فِیْھَا وَخَیْرَمَا أُرْسِلَتْ بِہٖ وَأَعُوْذُبِکَ مِنْ شَرِّھَا وَشَرِّمَا فِیْھَا وَشَرِّمَا اُرْسِلَتْ بِہٖ۔‘‘ (مسلم،ترمذی ) ’’اے اللہ !میں آپ سے اس آندھی کی خیر و برکت اور جو کچھ ا س میں خیر ہے اور جس کے ساتھ بھیجی گئی ہے اس کی خیر وبرکت کا سوال کرتا ہوں،اور میں تیری پناہ میں آتا ہوں اس کے شر سے اور جو اس میں شر ہے اور اس شر سے جس کے ساتھ یہ بھیجی گئی ہے‘‘ (۲)حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ جب تیزو تند ہوا چلتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم گھٹنوں کے بل بیٹھ جاتے اور یہ دعا پڑھتے۔ ’’اَللّٰھُمَّ اجْعَلْھَا رَحْمَۃً وَّلَا تَجْعَلْھَا عَذَاباً،اَللّٰھُمَّ اجْعَلْھَا رِیَاحاً وَلَا تَجْعَلْھَا رِیْحاً‘‘ (الاذ کار للنووی) ’’اے اللہ !اس ہوا کو ہمارے لئے رحمت بنا اور زحمت نا بنا،اے اللہ !اسے نفع بخش ہوا بنا نقصان دہ آندھی نہ بنا۔ ‘‘ باراں کے وقت ام المؤمنین حضرت عالٔشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ جب بارش کو دیکھتے تو فرماتے: ’’صَیِّباً ھَنِیْئًا‘‘اور ایک روایت میں ہے ’’صَیِّبًا نَّافِعًا ‘‘ ’’ کہ اے اللہ! اسے نفع دینے والی بارش بنا‘‘(بخاری،ابو داؤد،ابن ماجہ ) |