Maktaba Wahhabi

72 - 91
پیچھے روانہ کیا جس کے ہاتھوں یہ خط حاطب رضی اللہ عنہ نے بھیجا تھا۔جس کی تفصیل کا یہ محل نہیں ملا حظہ ہو فتح الباری( صفحہ ۴۷ جلد ۱۱) مخطوبہ کو دیکھنا شادی سے پہلے جس عورت سے نکاح کا پروگرام ہو اسے دیکھنا جائز ہے تا کہ عورت کے بارے میں کوئی بات کہنے کی نوبت نہ آئے اور آئندہ کوئی بد مزگی پیدا نہ ہو،چنانچہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’إِذَا خَطَبَ أَحَدُکُمُ الْمَرْأَۃَ فَإِنِ اسْتَطَاعَ أَنْ یَّنْظُرَإِلٰی مَا یَدْعُوْہُ إِلٰی نِکَاحِھَا فَلْیَفْعَلْ ‘‘( ابو داؤد،مسند امام احمد) ’’تم میں سے جب کوئی کسی عورت کونکاح کا پیغام دے،وہ اگر اس چیزکے دیکھنے کی قدرت رکھتا ہے جو اس عورت کے نکاح کی طرف داعی ہے تو اسے چاہئے کہ وہ اسے دیکھ لے ‘‘ ایک صحابی رضی اللہ عنہ نے ایک انصاری عورت سے شادی کا پروگرام بنایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اسے دیکھ لو کیونکہ انصار کی آنکھوں میں کچھ عیب ہوتا ہے۔ (نسائی،احمد)معلوم ہوا کہ اگر کسی عورت یا خاندان میں کسی عیب کا احتمال ہو تو شادی سے پہلے دیکھ کر اطمینان کر لینا چاہیے تا کہ بعد میں اعتراض و اختلاف کی نوبت نہ آئے۔اسے دیکھنے میں بھی پورے اہتمام کی ضرورت نہیں۔چوری چھپے دیکھ لیا جائے،یہی کافی ہے۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ میں نے ایک عورت کو شادی کا پیغام دیا اور میں نے چھپ کر اسے دیکھنے کی کوشش کی تو میں اس میں کامیاب ہو گیا۔( ابو داؤد)اسی طرح محمد بن مسلمہ فرماتے ہیں کہ ایک عورت سے میری نسبت ہوئی میں نے چھپ کر اسے دیکھنے کی کوشش کی ایک روز میں نے اسے اپنے باغ میں دیکھ لیا۔ان کی اس حرکت پر بعض لوگوں نے اعتراض کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ ہو کر ایسا کرتے ہو تو انہوں نے فرمایا میں نے خود آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ دیکھنے میں کوئی حرج نہیں۔(ابن ماجہ،احمد)حضرت مغیرہ فرماتے ہیں کہ میں نے ایک عورت سے شادی کا پروگرام بنایا،اس کا تذکرہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:کیا تو نے اسے دیکھ لیا
Flag Counter