Maktaba Wahhabi

133 - 492
٭ اور امام احمد رحمہ اللہ نے کہا تھا:(لَا تُقَلِّدْنِی وَلَا تُقَلِّدْ مَالِکًا وَلَا الشَّافِعِیَّ وَلَا الْأوْزَاعِیَّ وَلَا الثَّوْرِیَّ ، وَخُذْ مِنْ حَیْثُ أَخَذُوْا) ’’ تم میری تقلید نہ کرو۔اور نہ ہی مالک ، شافعی ، اوزاعی اور ثوری کی تقلید کرو۔بلکہ تم وہاں سے لو جہاں سے ان سب نے لیا۔‘‘ یعنی ان سب نے بھی دین کتاب وسنت سے لیا ، اسی طرح تم بھی کتاب وسنت سے ہی لو۔ مسلمان بھائیو ! ائمۂ اربعہ رحمہم اللہ کی تعلیمات بالکل واضح ہیں۔لہذا ہر مسلمان پر لازم ہے کہ وہ ان پر عمل کرتے ہوئے اندھی تقلید کی بجائے کتاب وسنت کی اتباع کا راستہ اپنائے۔یقینی طور پر تمام خیر وبھلائی اسی راستے پر چلنے میں ہے۔اللہ تعالی تمام مسلمانوں کو اس کی توفیق دے۔ عزیز بھائیو اور دوستو ! آخر میں ایک ضروری تنبیہ ! اور وہ یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث میں سے صرف وہ احادیث معتبر اور قابل حجت ہیں کہ جو صحیح سند کے ساتھ ثابت ہوں یا کم ازکم حسن درجے کی ہوں۔اور جو احادیث محدثین کے نزدیک ضعیف یا موضوع ومن گھڑت ہوں تو وہ قطعی طور پر معتبر اور قابل حجت نہیں ہیں۔ایسی احادیث سے نہ مسائل واحکام اخذ کئے جا سکتے ہیں اور نہ ہی ان سے فضائل اعمال ثابت ہوتے ہیں۔لہذا ان احادیث کا تعلق چاہے فضائل اعمال سے ہو یا احکام سے ، دونوں صورتوں میں انھیں ناقابل حجت سمجھنا چاہئے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جھوٹی اور من گھڑت احادیث بیان کرنے والے لوگوں کے متعلق پیشین گوئی کرتے ہوئے ارشاد فرمایا تھا: (یَکُوْنُ فِی آخِرِ الزَّمَانِ دَجَّالُونَ کَذَّابُونَ ، یَأْتُونَکُمْ مِّنَ الْأحَادِیْثِ بِمَا لَمْ تَسْمَعُوْا أَنْتُمْ وَلَا آبَاؤُکُمْ ، فَإِیَّاکُمْ وَإِیَّاہُمْ ، لَا یُضِلُّونَکُمْ وَلَا یَفْتِنُونَکُمْ) ’’ آخری زمانے میں کچھ لوگ آئیں گے جو دجل وفریب سے کام لیں گے اور بہت جھوٹ بولیں گے اور وہ تمھیں ایسی ایسی حدیثیں سنائیں گے کہ جو نہ تم نے سنی ہونگی اور نہ تمھارے آباؤ اجداد نے سنی ہونگی۔لہذا تم ان سے بچنا ، کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ تمھیں گمراہ کردیں اور تمھیں فتنے میں مبتلا کردیں ! ‘‘[1] رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ پیشین گوئی حرف بحرف سچی ثابت ہوئی اور کئی لوگ ایسے آئے کہ جنھوں نے ہزاروں کی تعداد میں احادیث گھڑیں اور انھیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کردیا۔اِس طرح کے لوگ پہلے بھی آئے اور آج بھی موجود ہیں جو ’فضائل اعمال ‘کے نام سے سینکڑوں انتہائی ضعیف اور جھوٹی احادیث بیان کرتے ہیں اور انھیں پوری دنیا میں پھیلا رہے ہیں۔ایسے ہی لوگوں کے متعلق رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تھا:
Flag Counter