Maktaba Wahhabi

311 - 492
خود کشی… ایک سنگین جرم اہم عناصرِ خطبہ: 1۔ خود کشی کرنا بہت بڑا گناہ ہے 2۔ کیا خود کشی کرنے والا ہمیشہ ہمیشہ کیلئے جہنمی ہے ؟ 3۔ خود کشی کرنے والے شخص کی نماز جنازہ 4۔ خود کشی آخر کیوں ؟ 5۔ پریشانیوں کا ازالہ کیسے ممکن ہے ؟ 6۔ خود کشی کے نتیجے میں بے گناہ لوگوں کا قتل !!! 7۔ اپنے آپ کو ہلاک کرنے کی کچھ اور صورتیں پہلا خطبہ محترم حضرات ! اس دنیا میں آزمائش ہر انسان پر آتی ہے ، مسلمان پر بھی آتی ہے اور کافر پر بھی۔اللہ کے فرمانبردار بندوں پر بھی اور نا فرمان بندوں پر بھی۔مردوں پر بھی اور عورتوں پر بھی۔بڑوں پر بھی اور چھوٹوں پر بھی۔اور آزمائش مختلف طریقوں سے آتی ہے۔ بعض آزمائشوں کا تعلق انسان کے جسم سے ہوتا ہے ، اللہ نہ کرے کوئی ایسی بیماری آ جاتی ہے کہ زندگی بھر اس کا پیچھا نہیں چھوڑتی جس کی وجہ سے وہ بہت پریشان رہتا ہے۔بعض آزمائشوں کا تعلق انسان کے اہل خانہ سے ہوتا ہے ، بیوی بد اخلاق ، بد زبان ہوتی ہے جس کی وجہ سے وہ بہت پریشان رہتا ہے۔اور بعض اوقات اس کی پریشانی کی وجہ اس کی اولاد ہوتی ہے۔اولاد اپنے والدین کی نا فرمان ہوتی ہے یا اللہ تعالی کی نافرمان ہوتی ہے ، بے نماز ہوتی ہے ، یا بڑے بڑے گناہوں میں مبتلا ہوتی ہے۔جس کی بناء پر اس کے والدین نہایت پریشان رہتے ہیں۔اور بعض آزمائشوں کا تعلق مالی حالات سے ہوتا ہے۔روزگار یا ذریعۂ تنخواہ ایسا نہیں ہوتا کہ جس کے ساتھ گھریلو اخراجات پورے ہو سکیں۔وہ ہر وقت پریشان وسرگرداں رہتا ہے ، خرچے ہیں کہ جان نہیں چھوڑتے ، جتنا کماتا ہے اس سے پوری نہیں پڑتی۔اسی طرح خاندانی معاملات بھی پریشان کئے رکھتے ہیں… الغرض یہ کہ کسی نہ کسی طرح سے ، کوئی نہ کوئی آزمائش آئی ہی رہتی ہے۔
Flag Counter