Maktaba Wahhabi

149 - 492
دعا اور اس کے آداب اہم عناصرِ خطبہ: 1۔ دعاکی اہمیت 2۔ دعا کے آداب 3۔ قبولیت ِ دعا کے اسباب 4۔ اوقاتِ قبولیت 5۔ عدم قبولیت کے اسباب پہلا خطبہ محترم حضرات ! ہم سب اللہ تعالی کے محتاج ہیں اور وہ ہم میں سے کسی کا محتاج نہیں۔اللہ تعالی فرماتے ہیں:﴿ یٰٓاَیُّھَا النَّاسُ اَنْتُمُ الْفُقَرآئُ اِلَی اللّٰہِ وَاللّٰہُ ھُوَ الْغَنِیُّ الْحَمِیْدُ﴾ ’’ اے لوگو ! تم اللہ کے محتاج ہو اور اللہ ہی بے نیاز اور خوبیوں والا ہے۔‘‘[1] اور اللہ تعالی اس بات کو پسند کرتا ہے کہ اس کے بندے بس اسی سے امیدیں وابستہ کریں اور اسی کے سامنے ہاتھ پھیلائیں۔ اپنی تمام تر ضرورتوں کا سوال اسی سے کریں اور اپنی ہر مشکل اور ہر پریشانی میں اسی کو پکاریں اور اسی سے مدد طلب کریں۔اسی کے سامنے عاجزی وانکساری کا اظہار کریں ، اپنے گناہوں پر اس سے معافی مانگیں ، اس سے اس کی رحمت کی التجا کریں اور اس کے عذاب سے پناہ طلب کریں۔بندوں کے اسی طرزِ عمل کو ’ دعا ‘ کہتے ہیں۔ آج کے خطبۂ جمعہ میں ہم دعا کے حوالے سے گفتگو کریں گے۔سب سے پہلے دعا کی اہمیت وضرورت پر روشنی ڈالیں گے۔پھر دعا کے آداب ، اور اس کے بعد قبولیتِ دعا کے اسباب و اوقات پر بات کریں گے۔بعد ازاں ان اسباب کا بھی تذکرہ کریں گے جن کی بناء پر دعا قبول نہیں کی جاتی۔ دعا کی اہمیت 1۔ دعا سب سے افضل عبادت ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:(أَفْضَلُ الْعِبَادَۃِ الدُّعَائُ)’’ سب سے افضل عبادت دعا ہے۔‘‘[2]
Flag Counter