دوسری قسم: اصول سنت اور عتقاد سلف شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : برادر محترم1۔ اللہ تعالیٰ آپ پر رحم فرمائیں ، اور ہمیں اور آپ کو اس علم سے نفع دیں اور اس کے مطابق کرنے کی اور اتباع سنت کی توفیق دیں ، اور اسی پر ہمیں موت دیں ۔ ہم نے ابھی تک اجمالاً علماء کے اقوال اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ احادیث مبارکہ بیان کی ہیں جن میں تخویف و تحذیر اور اعذار و انذار ہے کہ بدعات سے اجتناب کیا جائے اور جن میں سنت کو مضبوط پکڑنے کا اور اس کی حفاظت کرنے کا حکم وارد ہوا ہے کہ سنت کو قبول کیا جائے، اور اہل بدعت اور مخالفین سنت سے دور رہا جائے، اور سنت سے خارج لوگوں کی راہ اسے اجتناب کیا جائے، اور ہم نے آسانی کے لیے نہایت آسان انداز میں چند وہ امور ذکر کیے جو کہ اُن لوگوں کے کافی ہیں جن کے ساتھ اللہ تعالیٰ کا جزو بھلائی کا ارادہ ہو، اور جس کے دل میں معمولی سی بھی زندگی (زندہ دلی)ہو۔ اب ہم سنت کی شرح، اس کے اوصاف اور حقیقت کا بیان کریں گے۔ سنت کیا چیز ہے جس پر چل کر انسان جب اللہ تعالیٰ کی عبادت کرے تو اسے اہل سنت کہا جائے گا، اور وہ اجمالی طور پر اہل سنت میں شمار ہوگا، اور اگر اس کی مخالفت کرے یا سنت کے بعض امور کی مخالفت کرے تو اجمالی طور پر اُن لوگوں میں داخل ہو جائے گا جن کا ہم نے ذکر کیا ہے اور اُن کے عیوب بتائے ہیں ، اور ہم نے اہل بدعت اور گمراہ لوگوں سے خبردار کیا ہے، یہ چند ایسے امور ہیں جن کی ہم نے شرح کی ہے، ان پر تمام اہل اسلام اور ساری امت کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے وقت سے لے کر ہمارے آج کے دن تک اتفاق رہا ہے۔ پس ان میں سے ہم سب سے پہلے یہاں سے بیان شروع کرتے ہیں کہ: |