۷۔ أبوبکر الآجرّي (۳۶۰ھ) ۸۔ اِبن صاعد (۳۱۸ھ) ۹۔ وابن مُخلد (۳۳۱ھ) ۱۰۔ أبوبکر عبدالعزیز، غلام الخلام (۳۶۳ھ) آپ کے شاگرد: آپ سے بہت سارے لوگوں نے علم حاصل کیا۔ ان میں سے چند ایک کے نام یہ ہیں : ۱۔ إبن شہاب العکبري (۴۲۸ھ) ۲۔ أبو احفص العکبري (۳۸۷ھ) ۳۔ أبوبکر الزاہد المعروف روشنانی (۴۱۱ھ) ۴۔ أبو اسحٰق عبداللّٰہ بن الخضر، المعروف بالسونجردی۔ ۵۔ أبوعبداللّٰہ إبن حامد البغدادي، اور دیگر علمائے کرام۔ آپ کی علمی خدمات: علامہ سمعانی کہتے ہیں : آپ حنابلہ کے فقہاء میں سے تھے، اور آپ نے کئی مفید تصانیف چھوڑی ہیں ۔ ابن کثیر نے فرمایا ہے: مختلف فنون علم میں آپ کی کئی ایک تصانیف ہیں ۔ آپ کی چند مشہور تالیفات: ٭ الإبانۃ الکبیرۃ ٭ الإبانۃ الصغیریٰ ٭ السنن ٭ المناسک ٭ الإمام ضامن ٭ الإفکار علی من تصربکتب الصحف الأولی۔ ٭ الإفکار علی مَن أخذ القرآن من المصحف۔ |