1۔ بخاری: ۳۱۷۰۔ مسلم: ۶۷۷۔ اور یہ بھی سنت ہے کہ: ۳۵۴۔ ’’اقامت (مفرد)اکہری کہی جائے۔‘‘ 1 1۔ بخاری: ۵۸۲۔ اور یہ بھی سنت ہے کہ: ۳۵۵۔ جب آپ مسجد میں داخل ہوں تو بیٹھنے سے پہلے دو رکعت پڑھ لیں ، اگر با وضو حالت میں ہوں ۔ بھلے جمعہ کا دن ہو اور امام خطبہ دے رہا ہو۔ 1 1۔ بخاری: ۸۸۹۔ مسلم: ۱۹۷۹۔ ۳۵۶۔ دوران خطبہ خاموش رہنا اور توجہ سے خطبہ سننا۔ 1 1۔ مسلم: ۱۹۴۳۔ ۳۵۷۔ اور اپنے چہرہ سے خطیب کی طرف متوجہ ہونا، اگر آپ ایسی جگہ بیٹھے ہوں جہاں سے امام نظر آ رہا ہو، اور اگر نہ بھی نظر آ رہا ہو تو بھی اس کی طرف متوجہ ہوں اور خطبہ سنیں ۔1 1۔ الترمذی: ۵۰۹۔ الأوسط لإبن المنذر: ۴؍ ۸۲۔ ۳۵۸۔ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے امام کے خطبہ کے دوران کسی کو کہا: خاموش ہو جاو، تو اس نے لغو بات کی، اور جس نے لغو بات کی، اس کے لیے جمعہ کا اجر نہیں ۔‘‘ 1 1۔ ابو داؤد: ۱۵۰۳۔ فتح الباری: ۸؍ ۲۱۸۔ بخاری: ۹۳۴۔ مسلم: ۱۹۱۸۔ ۳۵۹۔ فرمایا: جب امام خطبے دے رہا ہو اور کوئی بات کرے، تو اس کی مثال گدھے کی ہے۔ 1 1۔ ابن ابی شیبہ: ۵۳۴۵۔ احمد: ۲۰۳۳۔ حسن۔ ۳۶۰۔ فرمایا: ’’امام خطبے دے رہا ہو اور کوئی بات کرے تو اس کے لیے میں سے حصہ صرف مٹی کی ایک مٹھی ہے۔‘‘ 1 1۔ : ۲؍ ۱۰۵۔ اور یہ بھی سنت ہے کہ: ۳۶۱۔ جب آپ مسجد یا گھر میں یا کسی دوسری جگہ داخل ہوں تو سلام کریں ، اور جب وہاں سے نکلیں تو بھی سلام کریں ۔ 1 |