دیدار کرنے کے شواہد اور دلائل موجود ہیں ۔ یہ حال اہل ایمان کا ہے۔ وہ تصدیق میں ایک دوسرے پر فوقیت رکھتے ہیں ۔ 1 1۔ السنۃ للخلال: ۱۰۰۴۔ مجموع الفتاوی: ۶؍ ۴۷۹۔ ٭ ’’یہ حال اعمال میں فرق ہے، یہ اس حساب سے جتنا دل میں اللہ تعالیٰ پر ایمان اور علم راسخ ہوگا۔‘‘ 1 1۔ اسی اعتبار سے اعمال میں فرق ہوگا۔ اور یہ بھی سنت ہے کہ: ۳۷۱۔ متعہ روز قیامت تک کے لیے حرام ہے۔ 1 1۔ لحدیث علی رواہ البخاری: ۵۱۱۵۔ مسلم: ۳۴۱۴۔ المغني: ۱۰؍ ۴۶۔ ۳۷۲۔ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’خبردار1۔ اگر میرے پاس کوئی نکاح متعہ والا لایا گیا، جس کو اس کی حرمت کا علم ہو، تو وہ اگر شادی شدہ ہوگا تو میں اسے رجم کروں گا۔ اگر کنوارہ ہوگا تو کوڑے لگاؤں گا۔‘‘ 1 1۔ ابن ماجہ: ۱۹۶۳۔ إبن أبی شیبۃ: ۴؍ ۲۹۴۔ مسلم: ۲۹۱۹۔ ۳۷۳۔ ’’حضرت علی رضی اللہ عنہ کے پاس ایک آدمی لایا گیا جس نے نکاح متعہ کیا تھا، تو آپ نے فرمایا: اگر میں پہلے سبقت لے چکا ہوں تو اس کو رجم کر دیتا۔ (یعنی اس آدمی کو اگر متعہ کا حکم پہلے بتایا ہوتا تو)۔‘‘ ۳۷۴۔ اور دو گواہیوں کی موجودگی، اور ولی کی اجازت کے بغیر نکاح نہیں ہوتا۔ منگیتر شادی کرنے والے کو کہتے ہیں ۔ 1 1۔ رواہ الدارقطنی: ۳۵۲۱۔ المعجم الکبری: ۱۸؍ ۱۴۲۔ البیہقی فی السنن: ۷؍ ۱۲۵۔ المغنی: ۹؍ ۳۴۴۔ السنۃ للبربہاری: ۴۷۔ مصنف شیبۃ: ۱۳؍ ۹۷۔ ۳۷۵۔ ’’عدت گزارنا اللہ تعالیٰ طرف سے لازمی فریضہ ہے، ہر اس عورت پر جسے صحبت کے طلاق دے دی گئی ہو، یا وہ خلع لے لے، اور وہ عورت جس کا شوہر فوت ہو جائے، اس پر بھی عدت گزارنا فرض ہے خواہ اس کے ساتھ دخول ہوا ہو، یا نہ ہوا ہو، اور عورت کے |