چوتھی قسم: بدعت سے تحذیر اب اس کے بعد ہم آپ کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ جو کچھ لوگوں نے بدعات نکال لی ہیں اور ایسی چیزیں ایجاد کی ہیں جن کی کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں کوئی اصل نہیں ، اگرچہ ان امور کو بجا لانے والا دین سے جدا اور مسلمانوں کی جماعت سے خارج نہیں ہوتا، مگر پھر بھی وہ ایک بڑے گناہ کا مرتکب ہے جس کی اللہ تعالیٰ نے اجازت نہیں دی۔ وہ امور جن کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حرام ٹھہرایا ہے اور ان پر سخت وعید سنائی ہے، ان میں سے: ۴۹۳۔ نوحہ گری کرنا اور اسے توجہ سے سننا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بے شک یہ جاہلیت کا کام ہے۔‘‘1 1۔ مسلم: ۲۱۱۶۔ ۴۹۴۔ اور فرمایا: ’’نوحہ گیری کرنے والی کی کمائی حرام ہے۔‘‘1 1۔ ’’الدر المنثور‘‘ (۳؍۸۲)میں حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: چار چیزیں حرام ہیں : ’’پچھنے لگانے والے کی کمائی .....نوحہ کرنے والی کی کمائی۔‘‘ اس طرح کی ایک روایت بیہقی میں بھی ہے۔ السنن الکبری: ۶؍۱۲۔ مصنف ابن ابی شیبۃ: ۷؍۵۵۱۔ ۴۹۵۔ ایک دوسرے مقام پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نوحہ کرنے والی پر لعنت کی ہے۔1 1۔ ابو داود: ۳۱۳۰۔ البخاری: ۱۲۹۶۔ ۴۹۶۔ ابن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں : نوحہ کرنا حرام اور اس کا سننا بدعت ہے۔1 1۔ العلل لدارقطنی: ۳۱۰۹۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر قسم کی بدعت سے منع کیا، حتیٰ کہ نوحہ کرنے سے بھی۔ ۴۹۷۔ ابراہیم کہتے ہیں : گانے والی اور نوحہ کرنے والی کی کمائی حرام ہے۔1 1۔ ابن ابی شیبۃ: ۲۲۴۷۸۔ و بخاری تعلیقاً.....الخ۔ ۴۹۸۔ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے پاس ایک نوحہ کرنے والی لائی گئی آپ نے اس کی |