Maktaba Wahhabi

26 - 79
الضعفاء۔ فوائد:اسلام نے اگرچہ ناگزیر حالات میں عورت کو سرزنش کرنے کی اجازت دی ہے۔لیکن اس کے لیے قرآن سے ایک حکیمانہ ترتیب یہ معلوم ہوتی ہے کہ پہلے اسے وعظ ونصیحت کریں‘ اس سے وہ نہ سمجھے تو رات کو اس کے ساتھ سونا ترک کردیں،جو ایک سمجھ دار عورت کے لیے بہت بڑی تنبیہ ہے۔اس سے بھی نہ سمجھے تو پھر چہرہ اور سر چھوڑ کر اس کی تھوڑی سی گوشمالی کریں بشرطیکہ ایسا کرنے سے اس کے سدھرنے کی امید ہو‘ ورنہ اس سے بھی گریز ہی بہتر ہے تاہم حسب ضرورت واقتضاء تینوں کام بیک وقت بھی کیے جاسکتے ہیں،لیکن وعظ ونصیحت کو بالکلیہ نظر انداز کرکے مارنا پیٹنا اور وہ بھی نہایت بے رحمانہ طریقے سے ’جس کی اسلام نے قطعا اجازت نہیں دی ہے‘ صحیح نہیں۔اس حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پہلو کو واضح فرمایا ہے کہ جب مرد کے لیے عورت کا وجود ناگزیر ہے اور اس کے بغیر اس کے لیے رات گزارنا مشکل ہے تو پھر اس کو لونڈی غلام کی طرح کیوں مارتا ہے؟ اسے یہ سمجھنا چاہیے کہ اس کے بھی جذبات ہیں اور زندگی گزارنے کے لیے وہ بھی گاڑی کا ایک پہیہ ہے‘ اگر اس کی گوشمالی کی ضرورت پیش آہی جائے تو اس کی اس واقعی حیثیت کو سامنے رکھتے ہوئے ہی مار پیٹ والا معاملہ کرے،نہ کہ اس کی اہمیت کو فراموش کردے۔ اسی طرح کسی کے گوز مارنے پر(جسے پادنا بھی کہتے ہیں)ہنسنا بداخلاقی ہے۔آخر اس ہنسنے کا بھی کوئی جواز نہیں ہے،کیوں کہ یہ ایک ایسی چیز ہے جس کا ارتکاب ہر انسان سے ہوتا ہے۔اس لیے ہنس کر اسے مجلس میں شرمندہ نہ کیا جائے۔
Flag Counter