Maktaba Wahhabi

24 - 79
کی جگہ آپ نے ’غیرہ‘ فرمایا۔(مفہوم دونوں کا ایک ہی ہے)۔(مسلم) یفرک‘ یاء پر زبر،فاء ساکن اور راء پر زبر۔معنی ہیں‘ نفرت کرے‘ بغض رکھے‘ کہا جاتا ہے:عورت نے اپنے خاوند سے نفرت کی یا بغض رکھا اور خاوند نے اپنی بیوی سے نفرت کی‘ یعنی بغض رکھا۔واللہ اعلم۔ تخریج:صحیح مسلم،کتاب الرضاع،باب الوصیۃ بالنساء۔ فوائد:اس میں بھی ازدواجی زندگی گزارنے کے لیے ایک نہایت حکیمانہ نکتہ بیان فرمایا گیا ہے اور وہ یہ کہ ہر شخص میں اگر کچھ خامی یا کوتاہی ہوتی ہے تو کچھ خوبی بھی ہوتی ہے۔مرد کو نصیحت کی جارہی ہے کہ وہ عورت میں کچھ خامی ایسی دیکھے جو اسے ناپسند ہو،تو اسے نظر انداز کرکے اس کی خوبیوں پر نظر رکھے۔اس طرح اس کے لیے اس کی بعض ناپسندیدہ خصلت کو برداشت کرنا آسان ہوجائے گا اور اسی طرح عورت بھی اگر مرد کی بعض باتوں سے دل گیر ہوتو اسے بھی اس کی خوبیوں پر نظر رکھتے ہوئے‘ اس کی بعض خامیوں کو زیادہ اہمیت نہیں دینی چاہیے۔ حدیث نمبر(۱۱) بیوی کو مارنے سے پرہیز کرنے کی ہدایت ۲۷۶- ﴿عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ زَمْعَۃَ رَضِيَ اللّٰہُ عَنْہُ،أَنَّہُ سَمِعَ النَّبِيَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَخْطُبُ،وَذَکَرَ النَّاقَۃَ وَالَّذِيْ عَقَرَھَا،فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم:’’﴿إِذِ انْبَعَثَ أَشْقٰھَا﴾[الشمس:۱۲] اِنْبَعَثَ لَھَا رَجُلٌ عَزِیْزٌ،عَارِمٌ مَنِیْعٌ فِيْ رَھْطِہِ‘‘،ثُمَّ ذَکَرَ النِّسَائَ،فَوَعَظَ فِیْھِنَّ،فَقَالَ:’’یَعْمِدُ أَحَدُکُمْ فَیَجْلِدُ امْرَأَتَہُ جَلْدَ الْعَبْدِ،فَلَعَلَّہُ یُضَاجِعُھَا مِنْ آخِرِ یَوْمِہِ‘‘ ثُمَّ وَعَظَھُمْ فِيْ ضَحْکِھِمْ مِنَ الضَّرْطَۃِ وَقَالَ:’’لِمَ یَضْحَکُ أَحَدُکُمْ مِمَّا َیفْعَلُ؟﴾،(متفق علیہ) و﴿العارمبالعین المھملۃ والراء:ھو الشریر المفسد،وقولہ:’’انبعث‘‘ أي:
Flag Counter