Maktaba Wahhabi

42 - 79
نقصان ہی نقصان ہے‘ دین کا بھی اور دنیا کا بھی۔ حدیث نمبر(۲۳) میاں بیوی کو لڑانے والے ۱۵۸۵-﴿ عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ رَضِيَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم:’’مَنْ خَبَّبَ زَوْجَۃَ امْرِیٍٔ،أَوْ مَمْلُوْکَہُ،فَلَیْسَ مِنَّا﴾،(رواہ أبوداود) ’’خبب‘‘ بخاء معجمۃ،ثم باء موحدۃ مکررۃ:أي:أفسدہ وخدعہ۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا‘ جو شخص کسی کی بیوی یا اس کے غلام کو ور غلائے اوردھوکہ دے‘ تو وہ ہم میں سے نہیں۔(ابوداؤد)خبب‘ خاء پھر دو مرتبہ باء‘ اس کو ورغلائے اور دھوکہ دے۔ تخریج:سنن أبي داود،کتاب الأدب،باب من خبب مملوکا علی مولاہ۔ فوائد:کسی کی بیوی یا غلام کو ورغلا کر خاوند اور مالک کے خلاف کردینا‘ ان کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرکے انہیں ایک دوسرے سے متنفر کرنا‘ بڑا جرم ہے۔مومن کی شان تو اصلاح بین الناس ہے نہ کہ افساد بین الناس(لوگوں کے درمیان فساد ڈالنا)۔ حدیث نمبر(۲۴) عورتیں لعن طعن اور ناشکری سے بچیں ۱۸۸۱- ﴿عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللّٰہُ عَنْھُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ:’’یَا مَعْشَرَ
Flag Counter