Maktaba Wahhabi

52 - 79
ہیں جن سے اس کا کبھی نکاح نہیں ہوسکتا۔جیسے باپ‘ بیٹا‘ بھائی‘ بھتیجا‘ بھانجا اور اسی طرح رضاعی باپ‘ بیٹا‘ بھائی‘ بھتیجا اور بھانجا ہیں۔علاوہ ازیں مدخول بہا بیٹی کا خاوند یعنی داماد ہے۔ان میں سے کسی کے ساتھ بھی اس کے لیے سفر کرنا جائز ہے۔ان کے علاوہ کسی کے ساتھ سفر پر نہیں جاسکتی۔(۴)علاوہ ازیں عورت کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ جب وہ گھر سے باہر نکلے تو سادہ لباس میں ملبوس ہو‘ باپردہ ہو یعنی اس کی زیب وزینت کا اظہار نہ ہو‘ ایسا عطر یا سینٹ نہ لگایا ہو جس کی خوشبو لوگوں تک پہنچے اور وہ متوجہ ہوں‘ نہ اس کے زیور کی جھنکار سنائی دے۔ حدیث نمبر(۲۹) عورت دیور سے بچے ۱۶۳۰- ﴿عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ رَضِيَ اللّٰہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ:’’إِیَّاکُمْ وَالدُّخُوْلَ عَلَی النِّسَائِ!‘‘ فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْأَنْصَارِ:أَفَرَأْیْتَ الْحَمْوَ؟ قَالَ:’’الْحَمْوُ الْمَوْتُ!﴾،(متفق علیہ) ’’الحمو‘‘ قریب الزوج کأخیہ،وابن أخیہ،وابن عمہ۔ حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا‘ تم(غیر محرم)عورتوں کے پاس جانے سے گریز کرو‘ تو ایک انصاری آدمی نے کہا‘ شوہر کے قریبی رشتے دار کی بابت فرمائیے؟ آپ نے فرمایا‘ شوہر کا قرابت دار تو موت ہے۔(بخاری ومسلم) الحمو‘ کے معنی ہیں‘ شوہر کا قریبی رشتے دار۔جیسے اس کا بھائی(بیوی کا دیور اور جیٹھ)اس کا بھتیجا اور اس کا چچا زاد۔ تخریج:صحیح بخاري،کتاب النکاح،باب لایخلون رجل بامرأۃ۔
Flag Counter