Maktaba Wahhabi

11 - 79
عورت اسلام کی نظر میں حدیث نمبر(۱) عورت بحیثیت بیٹی ۲۶۹۔﴿عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللّٰہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِيِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ:’’مَنْ عَالَ جَارِیَتَیْنِ حتَّی تَبْلُغَا جَائَ یَوْمَ القِیَامَۃِ أَنَا وَھُوَ کَھَاتَیْنِ‘‘ وَضَمَّ أَصَابِعَہُ[1](رواہ مسلم)﴿جاریتین‘‘ أي:بنتین حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،جس شخص نے دو بچیوں کی پرورش وتربیت کی حتیٰ کہ وہ بالغ ہوگئیں،قیامت والے دن وہ اس حال میں آئے گا کہ میں اور وہ ان دو انگلیوں کی طرح(قریب قریب)ہوں گے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی انگلیاں ملائیں(یعنی ملا کر دکھایا کہ اس طرح ہم دونوں ساتھ ہوں گے)۔(مسلم)جاریتین یعنی دو بیٹیاں۔ تخریج:صحیح مسلم،کتاب البر والصلۃ والآداب،باب فضل الإحسان إلی البنات۔ فوائد:زمانہ جاہلیت میں لڑکیوں کی پیدائش پر ناگواری کا اظہار اور عورت کی قدر ومنزلت کا انکار کیا جاتا تھا،شریعت اسلامیہ نے ان کی عزت وتوقیر کی بحالی کے لیے جو ہدایات دیں،ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ بچیوں کی پرورش اور ان کی تعلیم وتربیت کو حصول جنت کا ذریعہ قرار دیا،تاکہ لوگ بیٹوں کی ولادت اور ان کی پرورش پر
Flag Counter