Maktaba Wahhabi

34 - 79
القری والمدن۔وصحیح مسلم،کتاب الإمارۃ،باب فضیلۃ الإمام العادل۔ فوائد:یہ حدیث اس لحاظ سے اہمیت کی حامل ہے کہ اس میں معاشرے کے ہرفرد کو چاہے وہ حکمران ہو یا ایک عام آدمی‘ حتیٰ کہ گھر کی چار دیواری کے اندر رہنے والی عورت کو بھی‘ اپنے اپنے دائرے میں اپنے فرائض ادا کرنے‘ اصلاح کرنے کا اور عدل وانصاف کے قیام کا ذمے دار اور اس میں کوتاہی پر باز پرس کا حق دار قرار دیا گیا ہے۔ حدیث نمبر(۱۷) اپنے شوہروں کے سامنے دوسری عورتوں کے حسن وجمال کا نقشہ نہ کھینچیں ۱۷۴۴- ﴿عَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ رَضِيَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم:’’لَا تُبَاشِرِ الْمَرْأَۃُ الْمَرْأَۃَ فَتَصِفَھَا لِزَوْجِھَا کَأَنَّہُ یَنْظُرُ إِلَیْھَا﴾،(متفق علیہ) حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا‘ کوئی عورت دوسری عورت سے مباشرت نہ کرے کہ پھر وہ اس کی خوبیاں اپنے خاوند کے سامنے بیان کرے گویا کہ وہ اسے دیکھ رہا ہے۔(بخاری ومسلم) تخریج:صحیح بخاري،کتاب النکاح،باب لاتباشر المرأۃ۔۔۔۔۔یہ روایت مسلم میں نہیں ملی۔ فوائد:مباشرت کے معنی ہیں‘ دو جسموں کا باہم ملاپ۔اور یہ کنایہ ہوتا ہے اس بات سے کہ دوسرے کے جسم کو نہ دیکھا جائے۔یہاں اصل اور کنایہ دونوں ہی مراد ہیں اور مطلب ہے کہ کوئی عورت دوسری عورت کی طرف دیکھے اور نہ اس کے جسم کے ساتھ اپنا جسم ملائے‘ کیونکہ اس طرح اس کی ساری جسمانی خوبیوں کا اسے علم ہوجائے گا‘ جسے
Flag Counter