Maktaba Wahhabi

587 - 728
جواب: یہ وقف شرعاً صحیح نہیں ہے، نہ ازروئے فقہ و نہ ازروئے حدیث۔ یہ وقف ازروئے فقہ اس لیے صحیح نہیں ہے کہ شرائط صحتِ وقف میں سے ایک شرط یہ بھی ہے کہ وہ وقف قربت فی ذاتہ ہو، یعنی ایسا وقف ہو، جس کو شرع شریف نے قربت قرار دیا ہو۔ در مختار میں ہے: ’’وشرطہ (أی شرط الوقف) شرط سائر التبرعات کحریۃ وتکلیف وأن یکون قربۃ في ذاتہ‘‘[1] [اور اس کی، یعنی وقف کی شرط، تمام تبرعات کی شرط کی طرح ہے، جیسے حریت اور تکلیف، یز یہ کہ وہ فی ذاتہ قربت ہو] ’’رد المحتار‘‘ (۳/ ۳۶) میں ہے: ’’قولہ: وأن یکون قربۃ في ذاتہ أي بأن یکون من حیث النظر إلی ذاتہ وصورتہ قربۃ، والمراد أن یحکم الشرع بأنہ لو صدر من المسلم یکون قربۃ حملاً علی أنہ قصد القربۃ‘‘ اھ [ان کے اس قول: ’’أن یکون قربۃ في ذاتہ‘‘ کا مطلب یہ ہے کہ وہ اپنی ذات اور صورت کے اعتبار سے قربت ہو، اس سے مراد یہ ہے کہ شریعت نے یہ حکم لگایا ہو کہ اگر وہ (وقف) کسی مسلمان کی طرف سے ہوا ہے تو وہ قربت ہو، اس بات پر محمول کرتے ہوئے کہ اس (واقف) نے قربت کی نیت و ارادہ کیا ہے] یہ وقف جس کو بھیلو خندکار نے پیر صاحب کی درگاہ کے لیے کیا ہے، اس میں پیر صاحب کی نقلی (جھوٹی) قبر ہے۔ جس پر جہلا روشنی کرتے اور شیرینی وغیرہ چڑھاتے اور فاتحہ کرتے ہیں ، بھیلو خندکار نے اس وقف کے مصارف یہی ناجائز امور قرار دیے ہیں اور اگر اس درگاہ میں بجائے نقلی قبر کے پیر صاحب کی اصلی قبر ہوتی تو بھی وہاں ان افعال کا کرنا جائز نہ ہوتا، چہ جائیکہ اس درگاہ میں جھوٹی قبر پیر صاحب کی ہے۔ ’’رد المحتار‘‘ (۲/ ۳۳۷) میں ہے: ’’أما لو نذر زیتا لإیقاد قندیل فوق ضریح الشیخ أو في المنارۃ، کما یفعل النساء من نذر الزیت لسیدي عبد القادر، و یوقد في المنارۃ جھۃ المشرق فھو باطل‘‘ اھ [اگر اس نے شیخ کے مزار یا منار پر چراغ جلانے کے لیے تیل کی نذر مانی، جیسے عورتیں سیدی عبد القادر رحمہ اللہ کے لیے تیل کی نذر مانتی ہیں اور اسے مشرق کی جانب والے منار میں روشن کیا جاتا ہے تو یہ باطل اور مردود ہے] اس عبارت سے ظاہر ہے کہ اگر اصلی قبر پر بھی یا اس کے منارہ پر چراغاں کریں تو باطل اور ناجائز ہے، پس جب یہ افعال ناجائز اور معصیت ہیں تو یہ وقف جو درگاہ مذکورہ کے لیے واسطے افعال ناجائز اور معصیت مذکورہ کے کیا گیا ہے، قربت نہیں ہے اور جب وقف مذکور قربت نہیں تو شرعاً صحیح بھی نہیں ہے۔ لفوات شرط صحتہ وھو کونہ قربۃ کما تقدم۔ اگر ذرا بنظر غور دیکھیں تو یہ درگاہ اور یہ نقلی قبر جس پر جہال مذکورہ بالا افعال بجا لاتے ہیں ، بیعہ اور کنیسہ یا
Flag Counter