Maktaba Wahhabi

710 - 728
اخلاص پر واقع ہوئی ہو، بلکہ اس کا معاملہ الله تعالیٰ کے سپرد کیا جائے گا۔ چاہے تو اسے معاف کر کے جنت میں داخل کرے اور چاہے تو اسے عذاب دینے کے لیے آگ میں داخل کرے] کتبہ: محمد عبد اللّٰه ۔ الجواب صحیح۔ کتبہ: محمد عبدالرحمن المبارکفوري، عفا اللّٰه عنہ۔ مدرس مدرسہ أحمدیہ آرہ کیا مرتکب کبیرہ قابلِ مغفرت ہے؟ سوال: مندرجہ ذیل افراد کے بارے میں کیا حکم ہے؟ آیا ایسا شخص کبھی بخشا جائے گا یا نہیں : 1۔نشہ پینے والا۔ 2۔ ہمسایہ کا حق ادا نہ کرنے والا۔ 3۔ماں باپ کی نافرمانی کرنے والا۔ 4۔جماعت میں پھوٹ ڈالنے والا اور اس سے علیحدہ رہنے والا؟ جواب: شرک و کفر کے علاوہ اور کسی گناہ کی نسبت یہ نہیں کہا جا سکتا ہے کہ ضرور بخشا ہی جائے گا اور نہ یہی کہا جا سکتا ہے کہ ہر گز بخشا نہیں جائے گا، بلکہ کفر و شرک کے سوا ہر ایک گناہ الله تعالیٰ کی مشیت میں ہے۔ چاہے تو بخش دے اور چاہے تو سزا دے دے، لیکن شرک و کفر کے سوا اور کسی گناہ کی سزا ابدی نہیں ہے۔ مگر آدمی کو ہر ایک گناہ سے ہر آن ڈرتے رہنا چاہیے اور گناہ ہو جائے تو اس سے جلد توبہ و استغفار کر ڈالنا چاہیے اور کسی گناہ پر ہٹ نہیں کرنا چاہیے۔ ورنہ چھوٹا گناہ بڑے گناہ کی طرف اور بڑا گناہ شرک و کفر کی طرف کھینچ لے جاتا ہے اور ابدی سزا کا مستحق بنا دیتا ہے۔ الله تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَآئُ﴾ [النساء: ۴۸] [بے شک الله اس بات کو نہیں بخشے گا کہ اس کا شریک بنایا جائے اور وہ بخش دے گا جو اس کے علاوہ ہے، جسے چاہے گا] نیز فرماتا ہے: ﴿ذٰلِکَ بِاَنَّھُمْ کَانُوْا یَکْفُرُوْنَ بِاٰیٰتِ اللّٰہِ وَ یَقْتُلُوْنَ النَّبِیّٖنَ بِغَیْرِ الْحَقِّ ذٰلِکَ بِمَا عَصَوْا وَّ کَانُوْا یَعْتَدُوْنَ﴾ [البقرۃ: ۶۱] [یہ اس لیے کہ وہ الله کی آیات کے ساتھ کفر کرتے اور نبیوں کو حق کے بغیر قتل کرتے تھے، یہ اس لیے کہ انھوں نے نافرمانی کی اور وہ حد سے گزرتے تھے] نیز فرماتا ہے:﴿وَ لَمْ یُصِرُّوْا عَلٰی مَا فَعَلُوْا﴾ (آل عمران: ۱۳۵) [اور انھوں نے جو کیا اس پر اصرار نہیں کرتے] تفسیر ابنِ کثیر (۱۰/ ۱۸۲) میں ہے: ’’وقد روی ابن جریر و الترمذي والنسائي و ابن ماجہ من طرق عن محمد بن عجلان عن القعقاع بن حکیم عن أبي صالح عن أبي ھریرۃ عن النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم قال: إن العبد إذا أذنب ذنبا کانت نکتۃ سوداء في قلبہ، فإن تاب منھا صقل قلبہ، وإن زاد زادت، فذلک
Flag Counter