Maktaba Wahhabi

545 - 728
نکلتی ہے اور یہ جانتا بھی ہوتا ہے کہ کیا بول رہا ہوں ۔ اب جاننا چاہیے کہ اعلیٰ اور اوسط درجے کے غصے میں طلاق نہیں پڑتی اور ادنیٰ درجے کے غصے میں پڑ جاتی ہے۔ تو شخص مذکور جس کی نسبت سوال ہے، اپنے غصے کی حالت کو خیال کرے کہ جس وقت اس نے اپنی زوجہ کو طلاق دیا تھا، اس وقت اس کا غصہ کس درجے کا تھا؟ اگر اعلیٰ یا اوسط درجہ کا تھا تو طلاق نہیں پڑی اور اگر ادنیٰ درجہ کا تھا تو پڑ گئی، لیکن اگر عورت مدخولہ ہے تو بائن نہیں ، صرف رجعی طلاق پڑی، جس میں عدت کے اندر رجعت کر سکتا ہے، یعنی اگر اس قدر دو معتبر آدمیوں کے روبرو کہہ دے کہ میں نے اپنی زوجہ کو جو طلاق دیا تھا، اسے میں نے واپس لے لیا تو اس کی زوجہ بدستور زوجہ باقی رہے گی اور اگر عدت گزر چکی ہو تو بتراضی طرفین بلا حلالہ پھر نکاح ہوسکتا ہے۔ اگر عورت غیر مدخولہ ہے تو ایک طلاق بائن پڑ گئی، لیکن عدت کے اندر خواہ عدت کے بعد، بتراضی طرفین بلاحلالہ پھر نکاح جائز ہے۔ زاد المعاد (۲/ ۲۰۴۴) میں ہے: ’’الغضب علیٰ ثلاثۃ أقسام: أحدھا: ما یزیل العقل فلا یشعر صاحبہ بما قال، وھذا لا یقع طلاقہ بلا نزاع، و الثاني: ما یکون في مبادیہ بحیث لا یمنع صاحبہ من تصور ما یقول وقصدہ، فھذا یقع طلاقہ۔ الثالث: أن یستحکم ویشتد بہ فلا یزیل عقلہ الکلیۃ، ولکن یحول بینہ وبین نیتہ بحیث یندم علی ما فرط منہ إذا زال، فھذا محل نظر و عدم الوقوع في ھذہ الحالۃ قوي متجہ‘‘ اھ [غصے کی تین قسمیں ہیں : 1۔ایک قسم وہ ہے جس میں عقل بالکل زائل ہوجاتی ہے اور اس وقت جو بات غضبناک آدمی کے منہ سے نکلتی ہے، اسے کچھ خبر نہیں ہوتی کہ وہ کیا بول رہا ہے، اس میں تو بلا نزاع طلاق واقع نہیں ہوتی۔ 2۔دوسری قسم یہ ہے کہ اس قسم کے غصے کے دوران میں اس کو یہ خبر رہتی ہے کہ وہ کیا بول رہا ہے اور کیا ارادہ رکھتا ہے؟ اس صورت میں طلاق واقع ہوتی ہے۔ 3۔تیسری قسم یہ ہے کہ اس کا غصہ تو مستحکم اور شدید ہوتا ہے، لیکن اس کی عقل بالکل زائل نہیں ہوتی۔ البتہ وہ اس کے اور اس کی نیت کے درمیان اس طرح حائل ہوجاتی ہے کہ اسے غصے کے دور ہونے پر وہ اپنے کیے پر نادم ہوتا ہے۔ یہ قسم محلِ نظر ہے، اس حالت میں طلاق کا عدمِ وقوع قوی اور مناسب ہے] صحیح مسلم (۱ ۴۷۷ چھاپہ دہلی ) میں ہے: ’’عن طاؤس عن ابن عباس رضی اللّٰه عنہما قال: کان الطلاق علی عھد رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم وأبي بکر وسنتین من خلافۃ عمر طلاق الثلاث واحدۃ‘‘[1]الحدیث [طاؤس رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ عبد الله بن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا: رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ،
Flag Counter