Maktaba Wahhabi

196 - 728
نے بھی اس سے روایت بیان کی ہے] 2۔ تفسیر ابن کثیر (۴/ ۲۸۳) میں عبارت اس طرح ہے: ’’قال علي بن أبي طلحۃ عن ابن عباس في الآیۃ قولہ:﴿وَاِذَا قُرِیَٔ الْقرآن فَاسْتَمِعُوْا لَہٗ وَاَنْصِتُوْا﴾ یعني في الصلاۃ المفروضۃ، وکذا روي عن عبد اللّٰه بن المغفل‘‘ [علی بن ابی طلحہ نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے آیتِ قرآنی:﴿وَاِذَا قُرِیَٔ الْقرآن فَاسْتَمِعُوْا لَہٗ وَاَنْصِتُوْا﴾ کے بارے میں ان کا قول: ’’یعنی فرض نماز میں ‘‘ روایت کیا ہے۔ عبد الله بن مغفل سے بھی اسی طرح روایت کیا گیا ہے] اس عبارت میں عربیت کی کوئی غلطی نہیں ہے۔ ایسی عبارت محدثین کے کلام میں بہت آتی ہے۔ اس عبارت میں تضمین ہے، یعنی ’’قَالَ‘‘ بمعنی’’رَویٰ‘‘ہے یعنی’’رویٰ علي بن أبي طلحۃ عن ابن عباس الخ‘‘ یا عن صلہ ہے ’’راویا‘‘ محذوف کا جو ’’قال‘‘ کی ضمیر سے حال ہے۔ یعنی ’’قال علي بن أبي طلحۃ راویا عن ابن عباس الخ‘‘ اس عبارت کا یہ ترجمہ نہیں ہے کہ علی بن ابی طلحہ نے ابنِ عباس سے کہا، تاکہ علی کا معلم ابن عباس ہونا لازم آئے۔ اس اثر کا جواب یہ ہے کہ اس کی سند متصل نہیں ہے۔ علی بن ابی طلحہ، جو ابنِ عباس سے راوی ہیں ، ان کو ابنِ عباس سے سماع اور لقا نہیں ہے۔ انھوں نے تفسیر ابنِ عباس رضی اللہ عنہما سے مرسلاً روایت کی ہے۔ ثبت العرش ثم انقش! تقریب میں ہے: ’’أرسل عن ابن عباس ولم یرہ‘‘[1]خلاصہ میں ہے: ’’عن ابن عباس مرسلاً‘‘[2] میزان الاعتدال (۲/ ۲۰۴) میں ہے: "أخذ تفسیر ابن عباس عن مجاھد، فلم یذکر مجاھدا بل أرسلہ عن ابن عباس"[اس نے مجاہد رحمہ اللہ کے واسطے سے ابنِ عباس رضی اللہ عنہما کی تفسیر اخذ کی، پس اس نے مجاہد رحمہ اللہ کا واسطہ چھوڑ کر اس کو ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مرسل بیان کر دیا] نیز اس میں ہے: ’’قال دحیم: لم یسمع علي بن أبي طلحۃ التفسیر من ابن عباس‘‘ [دحیم نے کہا کہ علی بن ابی طلحہ نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے تفسیر نہیں سنی] لیکن ’’الإتقان في علوم القرآن‘‘ کے ’’النوع الثمانون في طبقات المفسرین‘‘ میں ہے: "قال قوم: لم یسمع ابن أبي طلحۃ من ابن عباس التفسیر، وإنما أخذہ عن مجاھد أو سعید بن جبیر، قال ابن حجر: بعد أن عرفت الواسطۃ وھي ثقۃ، فلا ضیر في ذلک"[3] اھ۔ و اللّٰه أعلم بالصواب [ایک جماعت نے کہا کہ ابن ابی طلحہ نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے تفسیر نہیں سنی۔ اس نے تو صرف مجاہد رحمہ اللہ یا سعید بن جبیر سے تفسیر اخذ کی۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے کہا کہ جب ابن ابی طلحہ رحمہ اللہ اور ابن عباس رضی اللہ عنہما
Flag Counter