Maktaba Wahhabi

195 - 728
[علی بن ابی طلحہ سالم مولی بنی العباس، حمص کا باسی، اس نے ابن عباس رضی اللہ عنہما کو دیکھا نہیں اور یہ ان سے مرسل روایت بیان کرتا ہے] اگر یہی علی ہے تو ابن عباس کو کیا تعلیم کی ہوگی، جن کے لیے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن میں سمجھ کی تین بار دعا کی ہے۔ اگر اور کوئی علی بن ابی طلحہ ہو تو تفسیر موصوف کو دیکھ کر مع اُس کے حوالے کے اطلاع فرما دیں ؟ 3۔ حدیث (( وإذا قرأ فأنصتوا )) کو امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے کہیں صحیح کہا ہے؟ اگر کہیں پتا مل جائے تو اس سے بھی اطلاع فرما دیں ۔ 4۔ موطا امام محمد میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ اور سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے پتھر بھرنا الحمد پڑھنے والے کے منہ میں اور علقمہ سے آگ بھرنا مروی ہے یا نہیں ؟ موطا کو ملاحظہ فرما کر تحریر فرما دیں ۔ 5۔ مصنف ابو بکر بن ابی شیبہ میں ابراہیم سے کوئی ایسی روایت ہے کہ الحمد پڑھنے والا فاسق ہے؟ 6۔ عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کی روایت ’’صلی رسول اللّٰه علیہ وآلہ وسلم الصبح، فثقلت علیہ القراء ۃ۔۔۔ الخ‘‘ [رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے صبح کی نماز پڑھائی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر قراء ت بھاری ہوگئی] میں محمد بن اسحاق راوی کے بارے میں ذہبی نے میزان الاعتدال میں سلیمان تیمی سے کذاب ہونا اور امام مالک سے دجال ہونا نقل کیا ہو تو تحریر فرما دیں ۔ جواب: 1۔ابو خالد احمر سلیمان بن حیان سے امام بخاری اور امام مسلم رحمہما اللہ دونوں نے صحیحین میں روایت کی ہے، بلکہ کل اصحابِ ستہ نے ان سے روایت کی ہے۔ تقریب و خلاصہ و میزان الاعتدال ان تینوں کتابوں میں ابو خالد ہذا کے نام کے اوپر علامت ’’ع‘‘ مرقوم ہے،[1] جس کا یہ مطلب ہے کہ یہ رجالِ کتب ستہ سے ہیں ۔ ’’میزان الاعتدال‘‘ (۱/ ۳۶۸) میں ابو خالد ہذا کی نسبت لکھا ہے: ’’قلت: الرجل من رجال الکتب الستۃ اھـ‘‘ [ میں کہتا ہوں کہ یہ کتبِ ستہ کے رجال میں سے ہے] لیکن امام بخاری رحمہ اللہ نے ان سے بلا متابعت روایت نہیں کی ہے، بخلاف دیگر اصحابِ صحاح ستہ کے اور صرف ایک جگہ تعلیقاً بھی روایت کی ہے۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ مقدمہ فتح الباری (ص: ۴۷۲ چھاپہ دہلی) میں ان کے بارے میں لکھتے ہیں : ’’قلت: لہ عند البخاري نحو ثلاثۃ أحادیث من روایتہ عن حمید و ھشام بن عروۃ و عبید اللّٰه بن عبد اللّٰه بن عمر، کلھا مما توبع علیہ، وعلق لہ عن الأعمش حدیثاً واحداً في الصیام، ورویٰ لہ الباقون‘‘ اھ [میں کہتا ہوں کہ صحیح بخاری میں اس سے تقریباً تین احادیث حمید، ہشام بن عروہ اور عبیداللہ بن عبداللہ بن عمر سے مروی ہیں ۔ اس کی تمام روایات پر اس کی متابعت کی گئی ہے۔ (امام بخاری رحمہ اللہ ) نے کتاب الصیام میں اعمش کے واسطے سے اس کی ایک حدیث معلق بیان کی ہے۔ اور دیگر (محدثین)
Flag Counter