Maktaba Wahhabi

169 - 432
’’میں ایک مخفی خزانہ تھا جسے کوئی نہیں پہچانتا تھا ، میں نے چاہا کہ پہچانا جاؤں تو میں نے مخلوق کو پیدا کیا ، پس میں نے انہیں اپنے ذریعے پہچانا ، انہوں نے مجھے پہچانا ۔ ‘‘ ٭ جو روایت شہوت وفساد کی داعی ہو ۱۷۸؎ ٭ اس کی مثال وہ روایت ہے جس میں ہے: (( فضلت المرأۃ علی الرجل تسعۃ وتسعین من اللذۃ ولکن اللّٰہ القی علیھن الحیاء)) ۱۷۹؎ ’’عورتوں کو مر دوں پر لذت میں ننانوے درجے فضیلت دی گئی ہے لیکن اللہ تعالیٰ نے ان پر حیاء کا پردہ ڈال دیا ہے ۔ ‘‘ ٭ اس کی ایک دوسری مثال یہ ہے: ((عقولھن فی فروجھن)) ۱۸۰؎ ’’عورتوں کی عقلیں ان کی شرمگاہوں میں ہیں ۔ ‘‘ ٭ جس روایت میں رکاکت پائی جائے ۱۸۱؎ یعنی جو روایت فصاحت وبلاغت کے معیار پر پوری نہ اترتی ہو یا قواعد ِعربیہ کے خلاف ہو ۔ ٭ اس کی مثال یہ روایت ہے : ((أربع لا یشبعن من أربع:أرض من مطر وأنثی من ذکر وعین من نظر وعالم من علم)) ۱۸۲؎ ’’چار چیزیں چار چیزوں سے سیر نہیں ہوتیں:زمین بارش سے ، عورت مرد سے ، آنکھ دیکھنے سے اور عالم علم سے ۔ ‘‘ ٭ اس کی ایک دوسری مثال یہ ہے: (( الدیک الأبیض صدیقی وصدیق صدیقی وعدو عدوی)) ۱۸۳؎ ’’سفید مرغ میرا دوست ہے اور میرے دوست کا دوست ہے اور میرے دشمن کا دشمن ہے ۔ ‘‘ ٭ جو روایت بذات خود باطل ہو اور اس کا رسول اللہ سے صدور ناممکن ہو ۱۸۴؎ ٭ اس کی مثال وہ روایت ہے جس میں ہے: (( الحجامۃ علی القفا تورث النسیان)) ۱۸۵؎ ’’ گدی پر پچھنے لگوانے سے نسیان پیدا ہو جاتا ہے ۔ ‘‘ ٭ اس کی ایک دوسری مثال یہ ہے: (( ما من عبد یبکی یوم قتل حسین إلا کان یوم القیامۃ مع أولی العزم من الرسل)) ۱۸۶؎ ’’جو بندہ بھی شہادت ِحسین کے روز روئے گا وہ روز قیامت اولو العزم پیغمبروں کے ساتھ ہو گا ۔ ‘‘ ٭ جس روایت میں معمولی عمل پر بہت بڑی جزا کا ذکر ہو ۱۸۷؎ ٭ اس کی مثال وہ روایت ہے جس میں ہے: ((من صلی الضحی کذا وکذا رکعۃ أعطی ثواب سبعین نبیا)) ۱۸۸؎ ’’ جس نے نماز چاشت کی اتنی اور اتنی رکعات ادا کیں اسے ستر نبیوں کا ثواب دیا جائے گا ۔ ‘‘ ٭ اس کی ایک دوسری مثال یہ ہے: ((لو یعلم الامیر ما لہ فی ذکر اللّٰہ لترک امارتہ ولو یعلم التاجر مالہ فی ذکر اللّٰہ لترک تجارتہ ولو أن ثواب
Flag Counter