Maktaba Wahhabi

165 - 432
٭ اِمام ابن جوزی رحمہ اللہ (م ۵۹۷ھ)کا بھی اس سلسلے میں یہ قول معروف ہے: الحدیث المنکر یقشعر لہ جلد الطالب للعلم وینفر منہ قلبہ فی الغالب۱۳۰؎ ’’اغلباً منکر حدیث سنتے ہی طالب ِعلم کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں اور اس کا دل اس سے فرار اختیار کرتا ہے ۔ ‘‘ بہرحال فن حدیث کے ماہرین نے کچھ ایسی علامات ذکر فرمائی ہیں جن کے ذریعے متنِ حدیث کو دیکھ کر موضوع روایت کی معرفت حاصل کی جا سکتی ہے۔ بالخصوص ان علامات کا ذکر اِمام ابن قیم رحمہ اللہ (م ۷۵۱ھ)نے المنار المنیف میں ، اِمام سیوطی رحمہ اللہ (م۹۱۱ھ) نے اللآلی المصنوعہ میں ، ملاعلی قاری رحمہ اللہ (م ۱۰۱۴ھ)نے الأسرار المرفوعۃ میں ، اِمام ابن جوزی رحمہ اللہ (م۵۹۷ھ) نے الموضوعات میں ، اِمام سخاوی رحمہ اللہ (م ۹۰۲ھ)نے المقاصد الحسنۃ اور فتح المغیث میں اور ابوالحسن علی بن محمد رحمہ اللہ (م ۹۶۳ھ)نے تنزیہ الشریعۃ المرفوعۃ وغیرہ میں کیا ہے ۔ علامہ محمد تقی امینی رحمہ اللہ نے اپنی کتاب ’ حدیث کے درایتی معیار‘ میں ان علامات کو بہت تفصیل سے ذکر کیا ہے۔ (دیکھیں:حدیث کا درایتی معیار، ص ۱۹۱ تا ۲۵۹) علامہ موصوف نے کل[۲۶] علامات اہل علم سے نقل کی ہیں ، جن سے میں سے چند مشہور کا تذکر آئندہ سطور میں پیش خدمت ہے۔ ٭ جو روایت صراحت قرآن کے خلاف ہو ۱۳۱؎ ٭ اس کی مثال وہ روایت ہے جس میں مذکور ہے: یحشر أولاد الزنا ( یوم القیامۃ) فی صورۃ القردۃ والخنازیر۱۳۲؎ ’’روز ِقیامت اولاد ِزنا کو بندر اور خنزیر کی صورت میں جمع کیا جائے گا ۔ ‘‘ ٭ ایک دوسری روایت میں ہے: لا یدخل الجنۃ ولد الزنا ولا بشیء من نسلہ الی سبعۃ آباء الجنۃ ۱۳۳؎ ’’ولد ِزنا اور اس کی سات نسلوں تک کوئی بھی جنت میں داخل نہیں ہو گا ۔ ‘‘ یہ اور اس جیسی دیگر روایات قرآن کریم کی اس آیت کے خلاف ہیں ﴿ وَلَا تَزِرُ وَازِرَۃٌ وِّزْرَ أُخْرَی ﴾ ۱۳۴؎ ’’کوئی کسی دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا ۔ ‘‘ ٭ اس کی مثال وہ روایات بھی ہیں جن میں دنیا کی عمرکا ذکر ہے جیسے ایک روایت میں ہے: الدنیا سبعۃ آلاف سنۃ ونحن فی آلاف السابعۃ ۱۳۵؎ ’’دنیا کی عمر سات ہزار سال ہے اور ہم ساتویں ہزار میں ہیں ۔ ‘‘ اس روایت کو اِمام ابن قیم رحمہ اللہ (م ۷۵۱ھ) نے المنار المنیف ۱۳۶؎ میں ، اِمام سیوطی رحمہ اللہ (م ۹۱۱ھ) نے اللآلی المصنوعۃ ۱۳۷؎ میں اور اِمام عجلونی رحمہ اللہ (م ۱۱۶۲ھ)نے کشف الخفاء ۱۳۸؎ میں بھی ذکر کیا ہے ۔ یہ روایت قرآن کی ان آیات کے خلاف ہے : ﴿ یَسْئَلُوْنَکَ عَنِ السَّاعَۃِ أَیَّانَ مُرْسَاھَا قُلْ اِنَّمَا عِلْمُھَا عِنْدَ رَبِیْ لَا یُجَلِّیْھَا لِوَقْتِھَا اِلَّا ھُوَ ﴾ ۱۳۹؎ ’’لوگ آپ سے قیامت کے بارے میں سوال کرتے ہیں کہ اس کا وقوع کب ہو گا ، آپ (ان سے) کہہ دیجئے کہ اس کا علم میرے پروردگار کے پاس ہے ، اسے وہی اس کے وقت پر ظاہر کرے گا ۔ ‘‘
Flag Counter