Maktaba Wahhabi

98 - 290
میں مرزاغلام قادیانی نے جس خیانتِ مجرمانہ و جرأتِ شیطنہ سے کام لیا ہے اس پر قیامت تک علمی دنیا لعنت ونفرت کا وظیفہ پڑھ کر مرزاغلام قادیانی کی روح کو ایصال ِ وبال کرتی رہے گی۔ اور آج سے لگ بھگ سو سال قبل قادیانیوں کو جو چیلنج دیاگیا تھا وہ جوں کا توں برقرار ہے۔ قادیانی فرقہ مرزاغلام قادیانی سے ان خیانتوں وبددیانتیوں کو نہ کبھی دور کر سکی ہے اور نہ قیامت تک کر سکتی ہے۔ قارئینِ کرام ! مذکورہ مثالیں بطورِ نموذج ذکر کیے گئے ہیں ورنہ مرزا کی علمی خیانتوں سے اُ س کی زندگی بھری ہے،چونکہ یہاں ہمارا محض یہ موضوع نہیں ہے اسی لیے اسی پر اکتفا کیا جاتا ہے جس یہ سمجھنا مشکل نہیں کہ جہاں مرزا کی زندگی اخلاقِ رذیلہ کا مجموعہ تھی وہاں علمی خیانت میں بھی مرزا نے جھنڈے گاڑے ہیں ، باقی اس پر مزید وضاحت مرزا کے دعوؤں کے ضمن میں پیش کی جائے گی ان شاء اللہ ۔  مرزا کے عقائد و افکار مرزا کی زندگی کو دیکھا جائے تو ہم مرزا کی فکری ، اعتقادی ا ور مذہبی زندگی کو چارحصّوں میں بیان کریں گے : 1.مرزا کے مزعومہ الہامات 2.مرزا کے تضادات 3.مرزا کے گستاخانہ افکار 4.مرزا کے اعتقادی دعوے اور ان کی وجوہات الہاماتِ مرزا: مرزا نے اپنی تصنیفات میں جگہ جگہ اپنی وحی اور الہامات کا ذکر کیاہے ۔ مرزا کو پہلا الہام 1865ء میں ہوا۔ اس کے بعد بقولِ مرزا جیسے الہامات کی بھر مار شروع ہو گئی اور بقول اُس کے یہ سلسلہ بیس سال تک جاری رہا۔مرزا کے الفاظ ملاحظہ فرمائیں : ’’یہ سچ ہے کہ وہ الہام جو خدا نے اس بندے پر نازل فرمایا۔‘‘[1]
Flag Counter