قادیانی لٹریچر میں خوفناک تحریف مولانا داؤد ارشد[1] ’’تذکرۃ المہدی‘‘میں تحریف: مرزا غلام احمد قادیانی کا ایک مرید پیر سراج الحق نعمانی تھا جس نے مرزا غلام احمد قادیانی کی سوانح حیات پر 1913 ء میں ’’تذکرۃ المہدی‘‘ کےنام سے ایک کتاب تحریر کی ۔جو مرزائی اخبار ’’الحق‘‘دہلی میں ہفتہ وار شائع ہوئی۔ مولوی حکیم نور الدین جانشین اول مرزا قادیانی نے اس کتاب کا بغور مطالعہ کیا۔مرزا محمود احمد(جانشین مرزا قادیانی) نے اسے بہت پسند کیا۔مرزائیوں کے متواتر تقاضے پر پیر سراج الحق نعمانی نے 1915 ء میں اس کی دوبارہ اشاعت کا پروگرام بنایا اور مرزائیوں کے معتمد خاص اور نامور اہل قلم میر قاسم علی ایڈیٹر’’الحق‘‘ دہلی نے جون 1915ء میں اس کی دوبارہ اشاعت کی جو عام کتابی سائز کے 370 صفحات پر محیط ہے۔ اس کتاب میں مرزا کے ایک واقف کار اور پیرصاحب کا مکالمہ بھی درج تھا جس میں مرزا کی سیرت وکردار کے گہرے راز دان نے پیر صاحب موصوف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ: ’’مرزا رات کو’’لگائی‘‘ سے بدکاری کرتا ہے اور صبح کو بے غسل ۔۔۔۔۔(یہاں اتنا غلیظ لفظ ہے کہ ہم اسے لکھنے سے قاصر ہیں (بھرا ہوا ہوتا ہے اور کہہ دیتا ہے کہ مجھے یہ الہام ہوا اور وہ الہام ہوا میں مہدی ہوں ،مسیح ہوں ۔‘‘[2] |