Maktaba Wahhabi

44 - 290
7ستمبر 1974ء عہد ساز تاریخی دن! [1] 7ستمبر1974ء کی شام 4بج کر 35 منٹ پر نیشنل اسمبلی آف پاکستان نے متفقہ طور پر قادیانیوں کے دونوں فرقوں (ربوی ولاہوری)کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا اور پاکستان کی شق(2)106 اور (3)260 میں اس کا مستقل ا ندراج کر دیا ۔ یادرہے کہ پارلیمنٹ میں مسلسل کئی روز تک جاری رہنے والی اس طویل بحث اورجرح میں ملک کےتمام طبقات کے چنیدہ افراد اور مقتدر اداروں نے بھرپورحصہ لیا۔مرزائیوں کو اپنی صفائی پیش کرنے کا پورا موقع دیا گیا،لیکن قادیانی خلیفہ مرزا ناصر نے نہ صرف اپنے تمام کفریہ ونظریات کا برملا اعتراف کیا بلکہ فضول تاویلات کے ذریعے ان کا دفاع بھی کیا ۔ 5 اور 6 ستمبر کو اٹارنی جنرل جناب یحٰیی بختیار نے 13 روز کی بحث کو سمیٹتے ہوئے اراکین اسمبلی کو مفصل بریفنگ دی ۔ ان کا بیان اس قدر مدلل ، جامع اور ایمان افروز تھا کہ کئی آزاد خیال ممبران اسمبلی بھی قادیانیوں کے عقائدسن کر پریشان ہو گئے اور قادیانیوں کے خلاف ووٹ دیا ۔ پارلیمنٹ کے تاریخی فیصلے کی سپریم کورٹ سے توثیق قادیانیوں کے کفریہ عقائد کی بناپرملک کی منتخب جمہوری حکومت نے متفقہ طور پر 7 ستمبر 1974ء کو انہیں غیر مسلم اقلیت قرار دیا اور آئین پاکستان کی شق(2)160 اور (3)260 میں اس کا اندراج کیا۔جمہوری نظامِ حکومت میں کوئی بھی اہم فیصلہ ہمیشہ اکثریتی رائے کی بنا پر کیا جاتا ہے۔لیکن یہ دنیا کی تاریخ کا واحد واقعہ ہے کہ حکومت نے فیصلہ کرنے سے پہلے قادیانی جماعت کے سربراہ مرزا ناصرکو پارلیمنٹ کے سامنے اپنا موقف پیش کرنے کا پورا پورا موقع دیا۔یحییٰ بختیار کی جرح کے دوران مرزا ناصر احمد نے اپنے ان تمام مذہبی عقائد کو تسلیم کیا جس پرپوری امت مسلمہ کو قادیانیوں سے نہ صرف شدید اختلاف ہےبلکہ وہ اسے اپنے مذہب میں مداخلت بھی سمجھتے ہیں اوریہی وجہ ہے کہ قادیانیوں کے ان عقائد کی سر عام
Flag Counter