Maktaba Wahhabi

45 - 290
تبلیغ وتشہیر کی وجہ سے ملک عزیز میں کئی بارلا ء اینڈآرڈر کی صورت حال دگرگوں ہوئی ۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ قادیانی ،پارلیمنٹ کے اس متفقہ فیصلے کو تسلیم کرنے سے یکسر انکاری ہیں ۔وہ کہتے ہیں کہ دنیا کی کوئی حکومت،پارلیمنٹ یا کوئی اور ادارہ انہیں ان کے عقائد کی بنا پر غیر مسلم قرار نہیں دے سکتابلکہ الٹا وہ مسلمانوں کو کافر اور خود کو مسلمان کہتے ہیں اور آئین میں دی گئی اپنی حیثیت تسلیم نہیں کرتے۔ قادیانی آئینی طور پر غیر مسلم ہونے کے باوجود سر عام شعائر اسلامی کی بےحرمتی اور اپنے باطل مذہب کی تبلیغ وتشہیر کرتے ہیں ۔چنانچہ اس کی روک تھام کے لیے 26 اپریل 1984ءکو حکومت پاکستان نے ’’امتناع قادیانیت آرڈنینس‘‘جاری کیا ،جس کی رو سے قادیانی اپنے مذہب کے لیے اسلامی اصطلاحات استعمال نہیں کرسکتے۔اس سلسلے میں تعزیرات پاکستان میں دفعہ 298-Bاور298/Cکا اضافہ کیا گیا جس کی رو سے کوئی قادیانی خود کو مسلمان نہیں کہلوا سکتا اور نہ ہی اپنے مذہب کو بطور اسلام پیش کر سکتا ہے اور نہ ہی شعائر اسلامی کا استعمال کرسکتا ہے۔خلاف ورزی کی صورت میں وہ 3سال قید اور جرمانہ کی سزا کا مستوجب ہوگا۔قادیانیوں نے اس پابندی کو وفاقی شرعی عدالت،لاہور ہائی کورٹ،کوئٹہ ہائی کورٹ وغیرہ میں چیلنج کیا جہاں انہیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ بالآخر قادیانیوں نے پوری تیاری کے ساتھ سپریم کورٹ آف پاکستان میں اپیل دائر کی کہ انہیں شعائر اسلامی استعمال کرنے کی اجازت دی جائے۔سپریم کورٹ آف پاکستان کے فل بینچ نے اس کیس کی سماعت کی۔دونوں اطراف سے دلائل وبراہین دے گئے۔اصل کتابوں سے متنازع ترین حوالہ جات پیش کیے گئے۔یہ بھی یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے جج صاحبان کسی دینی مدرسہ یا اسلامی دارالعلوم کے مفتی صاحباب نہیں تھےبلکہ انگریزی قانون پڑھے ہوئے تھے۔فاضل جج صاحبان کا کہنا تھاکہ قادیانی اسلام کے نام پر لوگوں کو دھوکا دیتے ہیں جبکہ دھوکا دینا کسی کابنیادی حق نہیں ہے اور نہ ہی اس سے کسی کے حقوق سلب ہوتے ہیں ۔سپریم کورٹ آف پاکستان کے فل بینچ کے تاریخی فیصلہ ’’ظہیر الدین بنام سرکار‘‘1993 SCMR 1718)کی رو سےکوئی قادیانی خود کو مسلمان نہیں کہلوا سکتا اور نہی اپنے مذہب کی تبلیغ کرسکتا ہے۔خلاف ورزی کی صورت میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 298Cکے تحت 3سال قید کا مستوجب ہے۔اس کے باوجودقادیانی آئین،قانون اور اعلیٰ عدالتی فیصلوں کا مذاق اڑاتے ہوئے خود کو مسلمان کہلواتے ،اپنے مذہب کی تبلیغ کرتے،گستاخانہ لٹریچر تقسیم کرتے،شعائر اسلامی کا تمسخر اڑاتے اور اسلامی مقدس شخصیات ومقامات کی توہین کرتے ہیں ۔
Flag Counter