Maktaba Wahhabi

47 - 290
تاریخ ِ قادیانیت عبد المجید محمد حسین بلتستانی[1] قادیان کا شہر مرزا غلام احمدقادیانی کا مولد ومسکن ومدفن ہے،یہ گاؤں انڈیا میں مشرقی پنجاب کی تحصیل بٹالہ ضلع گورداسپور کے نواح میں واقع ہے۔ قادیان کی وجہ تسمیہ کے بارے میں جناب محمد متین خالد صاحب کی کتاب’’ربوہ وقادیان جو ہم نے دیکھا‘‘میں ایک مضمون مولانا ابوالقاسم محمد رفیق دلاوری صاحب کاہے وہ اپنے اس مضمون میں قادیان کی وجہ تسمیہ سے متعلق رقم طرازہیں :’’وجہ تسمیہ کے متعلق مرزاقادیانی اور اس کے پیرؤوں کے بیانات کا ماحصل یہ ہے کہ شاہ دہلی کی طرف سے مرزا قادیانی کے بزرگوں کوبہت سے دیہات بطور جاگیر ملے تھے۔انہوں نے ان دیہات کے وسط میں ایک قصبہ اپنی سکونت کےلیے آبادکیاچونکہ منصب قضابھی ان کے سپرد تھا،انہوں نے اس قصبہ کانام ’’اسلام پور ماجھی‘‘ رکھا،جب قضا چھوٹ گئی تو صرف قاضیاں رہ گیا،پھر ضاد کا تلفظ دال سے بدل کر قادیان بن گیا۔‘‘ اس وجہ تسمیہ پر مولانا ابوالقاسم محمد رفیق دلاوری صاحب نقد کرتے ہوئے لکھتے ہیں :’’اس کے متعلق گزارش ہے کہ قادیاں صرف اسی گاؤں کانام نہیں جو مرزا غلام احمد کا مولد ومنشاتھابلکہ پنجاب میں اور بھی متعددگاؤں اس نام آبادہیں ،خود ضلع گورداسپور میں مرزاقادیانی کے قادیاں کے علاوہ ایک اور قادیاں موجودہےاور مرزاقادیانی اور اس کی امت نے قادیاں کے لفظی ارتقاکےمتعلق جو موشگافیاں کی ہیں ، سرکاری یا غیر سرکاری طور پر ان کی کوئی تصدیق نہیں ہوتی۔
Flag Counter