علمائے اہلحدیث کی ردِّ قادیانیت اور تحریک ختم نبوت کے لیے خدمات عبدالرشید عراقی حفظہ اللہ [1] ختم نبوت اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد وحی کے انقطاع پر تمام امت کا اجماع ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی قیامت تک نہیں آئے گا ۔ اور جو کوئی نبی ہونے کا دعویٰ کرے گا وہ کذاب اور دجال ہو گا ۔ قادیان ضلع گورداسپور ( مشرقی پنجاب ) کے ایک شخص مرزا غلام احمد قادیانی نے نبوت کا دعویٰ کیا لیکن یہ خود پہلے ختم نبوت کا قائل تھا ۔ اور نبوت کا دعویٰ کرنے والے کو کافر سمجھتا تھا ۔ چنانچہ اپنی کتاب ’’ حمامۃ البشریٰ ‘‘ میں لکھتا ہے کہ : ’’ بھلا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبی آئے تو کیسے آئے ؟ جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد وحی بند ہو چکی ہے ، اور اللہ تعالیٰ نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نبیوں کو ختم کر دیا ہے ۔‘‘[2] پھر اسی کتاب کے ( صفحہ 79 ) پر لکھتا ہے : مجھے یہ بات زیبا نہیں کہ میں نبوت کا دعویٰ کر کے اسلام سے خارج ہو جاؤں ، اور کافروں سے جا ملوں ۔‘‘[3] |