Maktaba Wahhabi

95 - 290
محترم قارئین ! آپ نے پیشوائے قادیانیت کذّاب و دجّال ،مدّعیِ نبوّت کے کردار کی چند جھلکیاں ملاحطہ فرمائیں جن سے آپ بخوبی یہ سمجھ چکے ہوں گے اس بے حیا و بد کردار آدمی کی زندگی کیسے گزری ہوگی؟ کس طرح ساری ساری رات غیر محرم عورتوں سے ٹانگیں دبوانا اور تبر ک دینا، لوگوں کو بلیک میل کر کے ان کی بچیوں سے نکاح کی ناکام کوشش کرنا اور کمرے میں غیر محرم عورت کے برہنہ ہو کر غسل کرتے وقت اسے اس بے غیرتی سے منع کرنے کی بجائے خود وہیں بیٹھے رہنا، کس چیز کی عکاسی کرتا ہے؟ اور پھر اپنی بیوی کو ریلوے اسٹیشن پر لے کر بے پردہ ٹہلتے رہنا اور بیوی بھی وہ جسے قادیانی ذریت ام المومنین یعنی اپنی ماں کا مقام دیتی ہے۔ لہٰذا دیوثیت کا بھر پور مظاہرہ کرنے والا بے غیرت،بے حیا و بد کردار شخص نبی یا ولی تو دور ایک شریف انسان تک کہلانے کا بھی حق دار کیسے ہوسکتا ہے؟ مرزا قادیانی اور دیانت قارئینِ کرام! نبوت اور خیانت ایک دل میں جمع نہیں ہو سکتی۔ قرآن مجید میں فرمانِ الٰہی ہے کہ: ﴿وَمَا كَانَ لِنَبِيٍّ أَن يَغُلَّ ﴾۔کہ ’’ کسی نبی کے لیے یہ لائق نہیں کہ وہ خیانت کا ارتکاب کرے ‘‘(آل عمران :161) عقیدہ نزولِ عیسیٰ علیہ السلام اور مرزا کی خیانت اب ملاحظہ فرمائیں کہ مرزاقادیانی میں خیانت جیسا قبیح فعل نہ صرف مالی معاملات میں پایا جاتا تھا بلکہ ’’نقلِ مذہب ‘‘میں بھی خیانت سے کام لیتا تھا ۔چنانچہ ’’تحفہ گولڑویہ‘‘ میں لکھتا ہے کہ: ’’یعنی وہ لوگ جو حضرت عیسیٰ(علیہ السلام) کو دوبارہ دنیا میں واپس لاتے ہیں ۔ ان کا یہ عقیدہ ہے کہ وہ بدستور اپنی نبوت کے ساتھ دنیا میں آئیں گے اور برابر 45 برس تک ان پر جبرائیل وحی ٔ نبوت لے کر نازل ہوتا رہے گا۔‘‘[1] عقیدہ نزول عیسیٰ علیہ السلام اور مسلمان قارئینِ کرام! مرزاقادیانی نے مسلمانوں کےنزولِ سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کے اس عقیدہ کو نقل کرنے میں خیانت کی ہے۔اور آج مرزائی و قادیانی بھی اپنے باطل مذہب کی ترویج کے لیے اور عام مسلمانوں کو
Flag Counter