Maktaba Wahhabi

92 - 290
بے حیا و بدکردار مرزا: قارئینِ کرام ! ہمارے عظیم نبی محمّد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی بھی غیر محرم مرد اور عورت کو خلوت و علیحدگی میں اکیلے رہنے سے بھی منع فرمایا ہے، بلکہ فرمایا :کہ اگر دو غیر محرم مرد و عورت اکٹھے ہوں تو تیسرا وہاں ان میں شیطان ہوتا ہے۔ اب اس حکم سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ فرمائیں کہ کیا کوئی باحیا وباکردار آدمی یہ پسند کرے گا کہ اس کے کمرے میں ، اس کی موجودگی میں کوئی غیر عورت اُس کے ساتھ اکیلے ہو اور اس وقت کوئی تیسرا فرد بھی وہاں موجود نہ ہو؟ اور پھر وہ غیر عورت وہاں اُس کے سامنے اپنےکپڑے اتار ے اور پھر غسل، نہانا بھی شروع کر دے اور دونوں کے مابین کوئی حجاب بھی نہ ہو پھر اس پر وہ مرد نہ تو اسے اس قبیح حرکت پر روکے اور کچھ نہیں تو خود ہی وہاں سے اٹھ کھڑا ہو اور باہر نکل جائے،نہیں !بلکہ وہ اس کمرے میں ہی بیٹھا نظارے کرتا رہے ؟؟ واقعہ نمبر 1 : ’’ نا محرم عورت برہنہ نہاتی رہی ‘‘: آئیے ! ہم ایسے ہی ایک بدکردار وبے حیا آدمی کے بارے میں آپ کو بتاتے ہیں ،پیشِ خدمت ہے ’’پیشوائے قادیان مرزا غلام قادیانی‘‘ خود مرزا کے صحابی و مفتی قادیان صادق کی زبانی: ’’حضرت مسیح موعود کے اندرونِ خانہ ایک نیم دیوانی سی عورت بطورِ خادمہ رہا کرتی تھی۔ ایک دفعہ اس نے کیا حرکت کی کہ جس کمرے میں حضرت صاحب (مرزا قادیانی) بیٹھ کر لکھنے پڑھنے کا کام کرتے تھے وہاں ایک کونے میں کھرا تھا جس کے پاس پانی کے گھڑے رکھے تھے۔ وہاں اپنے کپڑے اتار کر اور ننگی بیٹھ کر نہانے لگی۔ حضرت صاحب اپنے کام تحریر میں مصروف رہے اور کچھ خیال نہ کیا کہ وہ کیا کرتی ہے ۔ جب وہ نہا چکی تو ایک اور خادمہ اتفاقاً آ نکلی اس نے اس نیم دیوانی کو ملامت کی کہ حضرت صاحب کے کمرے میں اور موجودگی کے وقت تو نے یہ کیا حرکت کی تو اس نے ’ہنس کر‘ جواب دیا: ’’انہوں کچھ دیدا ہے‘‘ یعنی اسے کیا دکھائی دیتا ہے۔‘‘[1]
Flag Counter