Maktaba Wahhabi

88 - 290
’’جو ہماری فتح کا قائل نہ ہوگا تو صاف سمجھا جائے گا اسے ’ولد الحرام ‘بننے کا شوق ہے اور ’حلال زادہ نہیں ‘ ۔[1] قارئینِ کرام ! یہ ہے قادیان کا مزعومہ نبی ، دھرتی پر ایک ناپاک وجود’مرزا غلام قادیانی ‘۔کیا دنیا میں کوئی بھی شریف النفس و سلیم الفطرت انسان ،غلاظت سے بھرے ایسے رذیل انسان کو شریف تو کیا ’’انسان‘‘ تک بھی کہہ سکتا ہے؟ ؟ کردارِ مرزا قارئینِ کرام! گفتارِ مرزا آپ نے ملاحظہ فرمایا، اب آیئے متنبی ِ قادیان کے کردار کی طرف جسے پڑھ اور جان کر آپ سمجھ سکیں کہ پیشوائے قادیانیت کا کردار کیا تھا اور مذہب و ملت کی پیشوائی تو بہت بڑی بات ہے کیا انسانی زندگی کے کسی عام سے شعبہ میں بھی قیادت کرنے والے کا یہ کردار قابلِ قبول ہوسکتا ہے؟ ازراہِ مثال چند جھلکیاں ملاحظہ فرمائیں : مرزا قادیانی ایک عادی شرابی: ’’حکیم محمّد حسین قادیانی کے ذکر کردہ مرزا قادیانی کے سلسلہ خطوط میں سے ایک اقتباس ملاحظہ فرمائیں :’’محبی اخویم حکیم محمد حسین صاحب سلمہ اﷲ تعالیٰ! السلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ۔اس وقت میاں یار محمد بھیجا جاتا ہے۔ آپ اشیاء خریدنی خود خرید دیں اور ایک بوتل ’’ٹانک وائن‘‘ کی پلومر کی دوکان سے خرید دیں مگر’’ ٹانک وائن‘‘ چاہئے اس کا لحاظ رہے۔ باقی خیرت ہے۔ والسلام!‘‘ مرزاغلام احمد عفی عنہ‘‘[2] قارئین کرام! ’’ٹانک وائن ‘‘ کیا ہے ؟ شاید آپ یہ سمجھ رہے ہوں کہ یہ محض ایک ٹونک یا سپلیمنٹ ہوگا، نہیں ! بلکہ ایک خاص قسم کی طاقتور اور نشہ دینے والی شراب ہے جو ولایت سے سیل پیک بوتلوں میں آتی تھی اور اُس زمانے میں اس کی قیمت ساڑھے پانچ روپے تھی۔[3] مرزا قادیانی جس تاکید سے اپنے مریدحکیم حسین کو ٹانک وائن ہی کے خریدنے کا پابند کر رہا ہے کیا یہ
Flag Counter