Maktaba Wahhabi

86 - 290
’’المُسلمُ مَن سَلِمَ المُسلِمونَ مِن لِسانِه وَ یَدِہ‘‘[1]کہ ’’ مسلمان تو ہے ہی وہی کہ جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ ہوں ۔‘‘ مذکورہ آیات و احادیث کی روشنی میں آپ سمجھ گئے ہوں گے ایک اچھا مسلمان کون اور کیسا ہوتا ہے اب آیئے ! مرزا کےگفتار کی طرف تاکہ آپ یہ جان سکیں کہ مرزا گفتار کے اعتبار سے ایک عام اچھے مسلمان کے برابر بھی تھا کہ نہیں ؟ مرزا کے نزدیک زبان و گفتار ؟ پہلے آیئے کہ ہم مرزا ہی کی زبانی یہ جان لیں کہ زبان کیسی ہونی چاہیے؟ ملاحطہ فرمائیں : ’’گالیاں دینا اور بدزبانی کرنا طریق شرافت نہیں ۔‘‘[2] ’’کسی انسان کو حیوان کہنا بھی ایک قسم کی گالی ہے۔‘‘[3] ’’لعنت بازی صدیقوں کا کام نہیں ۔ مؤمن لعّان (لعنت کرنے والا) نہیں ہوتا۔‘‘[4] اور مرزا کی اپنے بارے میں کیا رائے تھی ملاحظہ فرمائیں : مرزا کہتا ہےکہ:’’میری فطرت اس سے دور ہے کہ کوئی تلخ بات منہ پر لاؤں ۔‘‘ [5] ’’مزید کہتا ہےکہ: ’’میں سچ کہتا ہوں جہاں تک مجھے معلوم ہے۔ میں نے ایک لفظ بھی ایسا استعمال نہیں کیا۔ جس کو دشنام دہی کہا جائے۔‘‘[6] مرزا کی اپنی زبان و گفتار ؟ اب آئیے مرزا کی زبان کی طرف ، ملاحظہ فرمائیں اور خود فیصلہ بھی فرمائیں :
Flag Counter