Maktaba Wahhabi

80 - 290
سے چند اقتباسات ذکر کیے جارہے ہیں جس سے آپ یہ اندازہ لگا سکیں گے کہ مدّعیِ نبوّت و مزعومہ نبی مرزا کا بچپن اور شوق گلی محلّوں کے عام آوارہ بچوں کی طرح گزرا اور جوانی لہو و لعب ،فضولیات اورگناہوں میں ۔ملاحظہ فرمائیں : مرزا کے نام و القابات: مرزا کا بیٹا بشیر احمد ایم اے اپنے باپ مرزا قادیانی کے بچپن کا نام ذکر کرتے ہوئے لکھتا ہے کہ: ’’مرزا قادیانی کا ابتدائی نام ’’دسوندی‘‘ تھا لیکن ’’سندھی‘‘ کے نام سے بھی پکارا جاتا تھا۔[1] مرزا چھپڑ کا تیراک: مرزا قادیانی بچپن میں تیرنے کا بھی دلدادہ تھا برسات میں جب قادیان کی ساری غلاظت بارشوں میں بہہ کر قادیان کے اردگرد جمع ہوجاتی تو مرزا اس گندے پانی میں دیر تک تیرتا رہتا خوب لطف اندوز ہوتا چنانچہ مرزا کا بیٹا لکھتا ہے : حضرت صاحب (مرزا قادیانی ) نے فرمایا کہ میں بچپن میں اتنا تیرتا تھا کہ ایک وقت میں ساری قادیان کے اردگرد تیر جاتا تھا۔ خاکسار عرض کرتا ہے کہ برسات کے موسم میں قادیان کے اردگرد اتنا پانی جمع ہوتا ہے کہ قادیان ایک جزیرہ بن جاتا ہے۔ [2] مرزا اور گڑ اور استنجا کے ڈھیلے ایک ساتھ: براہین احمدیہ کا پہلا ایڈیشن جو مرزاقادیانی کے زمانۂ حیات میں شائع ہوا۔ اس میں معراج الدین عمر احمدی نے ’’حضرت مسیح موعود مرزاغلام احمد قادیانی مؤلف براہین احمدیہ کے مختصر حالات‘‘ نامی مضمون بھی ساتھ شائع کیا۔ اس کے ص:67 پر لکھا کہ: ’’آپ کو شیرینی(میٹھے) سے بہت پیار ہے اور مرض بول (پیشاب کی بیماری )بھی عرصہ سے آپ کو لگی ہوئی ہے۔ اس زمانہ میں آپ مٹی کے ڈھیلے بعض وقت جیب میں ہی رکھتے تھے اور اسی جیب میں ہی گڑ کے ڈھیلے بھی رکھ لیا کرتے تھے۔‘‘
Flag Counter