Maktaba Wahhabi

237 - 290
5.پانچواں سبب : یہودیوں کا حسد یہودیوں کے حسد و بغض کی پہلی وجہ: یہودیوں کو سب سے پہلے یہ حسد ہوا کہ ہمارے پیارے نبی جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بنی اسرائیل (یعنی یعقوب علیہ السلام کی اولاد) میں سے نہیں بلکہ اسماعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے ہیں ۔ حالانکہ وہ جانتے تھے کہ ہمارے پیارے نبی جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے سچے رسول ہیں لیکن اس کے باوجود مخالفت کرتے رہے اور نقصان پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کرتے رہے۔ یہی وجہ ہے کہ نبوت کا جھوٹا دعوی کرنے والوں کا یہودی بہت ساتھ دیتے تھے۔ اسی لئے اللہ تعالیٰ نے یہودیوں کے بارے میں ارشاد فرمایا: ﴿الَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ يَعْرِفُونَهُ كَمَا يَعْرِفُونَ أَبْنَاءَهُمْ ۖ وَإِنَّ فَرِيقًا مِّنْهُمْ لَيَكْتُمُونَ الْحَقَّ وَهُمْ يَعْلَمُونَ﴾(البقرۃ:146) ترجمہ: ’’جنہیں کتاب دی گئی (اہل کتاب) وہ اللہ کے رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اس طرح جانتے ہیں جس طرح اپنے بیٹوں کو جانتے ہیں ۔ اور بے شک ان میں سے ایک گروہ جانتے بوجھتے بھی حق کو چھپاتا ہے۔ ‘‘ ملاحظہ: جس طرح سیدنا یعقوب علیہ السلام سیدنا ابراہیم علیہ السلام کے پوتے ہیں اسی طرح ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی سیدنا ابراہیم علیہ السلام کے صاحبزادے سیدنا اسماعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے ہیں ۔اور سیدنا ابراہیم علیہ السلام کے بارے میں ہر ملت والا یہی کہتا آیا ہے کہ ہم ان کے پیروکار ہیں ، یعنی ان کا احترام ہر مذہب والے کرتے تھے ، لہٰذا جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کا انکار ہر لحاظ سے غلط ثابت ہوتا ہے۔ یہودیوں کے حسد و بغض کی دوسری وجہ: یہود مدینہ کا مدینہ میں راج چلتا تھا یہاں تک کہ وہ لوگوں سے سود وصول کرتے تھے اور ہر قسم کی آزادی انہیں حاصل تھی جس کا انہوں نے بہت زیادہ ناجائز فائدہ اٹھایا۔ ایک وقت آیا کہ مدینہ طیبہ سے یہودیوں کو نکال دیا گیا۔ جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
Flag Counter