Maktaba Wahhabi

233 - 290
تھی کہ میں نے اگر (جناب) محمد (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ) کو رسول مان لیا تو میں اور میرا قبیلہ ہار جائے گا کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے قبیلے کے نہیں ہیں ۔ ابو جہل مخزومی اور جناب مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کا مکالمہ: ابو جہل نے سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے کہا کہ اللہ کی قسم میں جانتا ہوں کہ محمد جو کچھ فرماتے ہیں سچ ہی فرماتے ہیں لیکن بات یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے قبیلے کے نہیں ہیں اور ہمارا تو بنی قصی قبیلے سے ہمیشہ مقابلہ رہا ہے، اور اگر ہم نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کو مان لیا تو بنو قصی ہم پر غالب آجائیں گے کیوں کہ (جناب) محمد صلی اللہ علیہ وسلم تو بنو قصی قبیلے ہیں ۔ [1] طلحہ نمری کا مسیلمہ کذاب سے مکالمہ: طلحہ نمری نے مسیلمہ کذاب سے یہ بات کہی کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ تو جھوٹا ہے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم سچے ہیں مگر ربیعہ کا جھوٹا (مسیلمہ) ہمیں مضر کے سچے (محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) سے زیادہ محبوب ہے۔ [2] عیینہ بن حصن کا طلیحہ اسدی سے مکالمہ عیینہ بن حصن کو معلوم تھا کہ طلیحہ اسدی جھوٹا ہے لیکن اس نے طلیحہ سے کہا کہ اللہ کی قسم! حمایتی لوگوں کے کسی نبی کی پیروی کرنا ہمارے لئے قریش کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کرنے سے زیادہ عزیز ہے جبکہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم تو فوت ہوچکے ہیں اور طلیحہ زندہ ہے، لہٰذا عیینہ نے اس قبائلی تعصب کی بنیاد پر ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سچی نبوت کو جھٹلا دیا اور طلیحہ کی جھوٹی نبوت کو مان لیا۔ [3] قبائلی تعصب کا اثر: اسی قبائلی تعصب کی بناء پر لوگوں نے گمراہ کن افراد و جماعات کا ساتھ دیا، اور یہی شیطانی چال تھی کہ مختصر وقت میں یمامہ کے معرکہ میں مسیلمہ کذاب کے ساتھ چالیس ہزار افراد شامل تھے۔
Flag Counter