مقبول ہوسکیں ۔ یہی کام نبوت کا جھوٹا دعوی کرنے والوں (متنبئین ) نے کیا۔ نبوت کا جھوٹا دعوی کرنے کے اسباب: اگر اُن جھوٹے دعوے داروں کو دیکھا جائے تو یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ ان کا کوئی دینی رجحان نہیں تھ اور نہ ہی کسی قسم کی اصلاح اور خیرخواہی ان میں نظر آتی تھی۔ بلکہ وہ ذاتی و سیاسی مفادات کی بنیاد پر یہ دعوی کیا کرتے تھے۔ وہ اسباب جن کی بنا پر مدعیانِ نبوت نے نبوت کے دعوے کیے، اجمالی طور پر یہ ہیں : 1. قوم، قبیلہ یا جاہلیت کی بنیاد پر تعصب 2. مادی لالچ 3. حکمرانی اور عہدے کی چاہت 4. مساوات اور برابری کے نظام کا انکار 5. یہودیوں کا حسد 6. دینی تعلیمات سے لا علمی اب ہم ان اسباب کا تفصیلی جائزہ لیتے ہیں ۔ 1.پہلا سبب: قوم، قبیلہ یا جاہلیت کی بنیاد پر تعصب: یہ بات کسی سے مخفی نہیں ہے کہ عصبیت (تعصب) ایک ایسا آلہ ہے جو بہت تیزی سےکمزور ایمان والوں اور غیر مسلموں پر اثر کرجاتا ہے اور آنکھوں پر پردہ ڈال دیتا ہے۔ کیونکہ اسلام سے قبل عرب میں قبائلی نظام تھا جس وجہ سے کئی قسم کے معاملات میں فخر کی بنیاد پر قبائل کا آپس میں مقابلہ رہتا تھا ، اوربسااوقات ایک ہی قبیلے کے خاندانوں میں بھی تعصب پایا جاتا تھا یہاں تک کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو ماننے سے جن لوگوں نے انکار کیا تو اس کی ایک بڑی وجہ یہ تھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے قبیلے یا قوم کے نہیں تھے۔ اسی وجہ سے یہود و نصاری نے بھی انکار کیا کہ کسی یہودی یا عیسائی پر وحی آنے کی بجائے قبیلہء قریش کے ایک فرد جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر آئی۔ اس طرح کےقبائلی تعصب کی بات ابو جہل نے بھی کی |