Maktaba Wahhabi

222 - 290
اپنے اس الہام کا مرزا نے ترجمہ کیا : ’’ ان کو کہہ اگر یہ کلمات افترا ہے اور خدا کاکلام نہیں تو پھر میں سخت سزا کے لائق ہوں ۔ ‘‘ دوسری مثال : قرآن کریم کی اصل آیت یوں ہے : ﴿وَبِالْحَقِّ أَنْزَلْنَاهُ وَبِالْحَقِّ نَزَلَ وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا مُبَشِّرًا وَنَذِيرًا﴾ (الاسراء : 105 ) اور مرزائی الہامی مشین نے اس آیت کے ساتھ کچھ کلمات گھڑے ، پھر اس آیت کے آخری کلمات کو حذف کر کے جو کلمات وہاں جوڑے وہ قرآن کریم ہی کی دوسری آیات کے ہیں ، لیکن مرزائی مشین کی پوری آیت بن گئی ۔ملاحظہ کیجئے : ﴿انا انزلنہ قریبا من القادیان وَبِالْحَقِّ أَنْزَلْنَاهُ وَبِالْحَقِّ نَزَلَ صدق اللّٰہ و رسولہ وکان امراللّٰہ مفعولا ﴾[1] گویا کہ قرآن کریم کے چار مختلف مقامات سے کلمات علیحدہ کرکے ایک جملہ بنایا جسے اس نے اللہ تعالیٰ کی طرف سے اپنا الہام قرار دیااس انداز میں قرآن کریم کا استہزاءسمیت اس کی صریح تحریف کا پہلو موجود ہےجو توبہ نہ کرنے کی صورت میں کفریہ عمل ہےاور حیران کن بات یہ ہےکہ وہ شخص جو مسیح کی انجیل کو طالمود سے چرائی ہوئی قرار دے اور سخت کلمات استعمال کرے اس کی اپنی حالت یہ ہے کہ ایک نازل شدہ کلام کو محض ذرا سی لفظی تبدیلی کے ساتھ اپنے اوپر منطبق کرلے ۔اس دجل سے اللہ کی پناہ ۔ 4.قرآن مجید میں معنوی تحریف مرزائی الہامی مشین نے جابجا قرآن کریم کے معانی و مفاہیم اپنی عقل و قیاس کےساتھ پیش کرکے اپنے باطل موقفات کو ترویج دی ، جیساکہ عقیدہ حیات مسیح ، عقیدہ ختم نبوت سے متعلقہ آیات کے حوالے سے اس کی روش معلوم ہے اور اس رسالے کے دیگر مضامین میں وہ زیر بحث آچکے ہیں ۔ اس کے علاوہ بھی اس نے کئی آیات کو توڑ مروڑ کراپنا الہام بنا کر پیش کیا ہے نیز بہت سی آیات میں قرآنی آیات کے معانی میں بھی تحریف کی ہے ۔ مثلاً
Flag Counter