Maktaba Wahhabi

218 - 290
٭ مرزائی لٹریچر انبیاء کرام کے معجزات کے انکار سے بھرا ہوا ہے ، جوکہ کفر ہے ۔ ٭ مرزائی لٹریچر میں انبیاء کرام کی صفات و معجزات کو توڑ مروڑ کر مرزاکاذب کے لیے ثابت کیا گیا ہے ۔ مختلف اوقات میں مختلف انبیاء کے نام سے خود کو موسوم کرتے ہوئے خود مسیح ، محمد ، احمد سے متصف کرنا یقیناً ان انبیاء کی گستاخی ہے اور ان تمام نصوص کا انکار ہے جو ان انبیاء کا ایک خاص تشخص بیان کرتے ہیں ۔ ایمان بالکتب اور مرزائی لٹریچر : ایمانیات میں سے کتب سابقہ اور قرآن کریم پر مکمل ایمان لانا ایک مومن و مسلمان کے لیے انتہائی ضروری ہے ، اسلامی عقائد کی روشنی میں ایمان بالکتب سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے مخلوق کی ہدایت کے لیے رسولوں پر مختلف کتابوں کو اور صحیفوں کو نازل فرمایا تاکہ ان کے ذریعے وہ دنیا و آخرت کی سعادت سے بہرہ ور ہو سکیں ۔ان کتابوں کے بارے میں مسلمانوں کا عقیدہ یہ ہے کہ یہ کتابیں من جانب اللہ ہیں ، جو قوموں کی ہدایت و رہنمائی کے لیے نازل ہوئیں ، ایسا ممکن ہے کہ مختلف انبیاء پر مختلف صحیفے یا کتابیں نازل ہوئی ہوں اور ان کا مکمل و مصرح تذکرہ شریعت اسلامیہ میں موجود نہ ہو لیکن اجمالی طور پر ہمیں یہ عقیدہ دے دیا گیا ہے کہ ایسی کتب نازل ہوئی تھیں ، نیز ایسی کتابیں بھی ہیں کہ جن کتابوں اور انبیاء کے نام اور جن پر ان کا نزول ہوا بالصراحت موجود ہے ، ہم انہیں بھی من و عن تسلیم کرتے ہیں مثلاً سیدنا موسیٰ علیہ السلام پر تورات ، سیدنا عیسیٰ علیہ السلام پر انجیل، سیدنا داؤد علیہ السلام پر زبور اور سیدنا ابراہیم علیہ السلام پر نازل ہونے والے مختلف صحیفوں کا بھی تذکرہ موجود ہے ۔ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہونے والی وحی پر ایمان بھی ایمان بالکتب کا حصہ ہے جن کے حوالوں کے لیے قرآن کی درج ذیل محولہ آیات کا مطالعہ کیا جائے :  (البقرۃ : 1 تا 4 ، 91، 136 ،176، 185 ، 213 ،231 ، 285، آل عمران : 3 ،7، 84، النساء : 136 ، 163 ، 164 ،166، المائدہ : 44 ، 46 ،48،الانعام : 114، 154 ، 155، الاعراف : 2، 157،النحل : 44، الفرقان : 1،الشعراء : 191 تا 194 ، الزمر : 23 ، محمد : 2، الکہف : 1 ، طہ : 1 ۔ 2 ، الحدید : 25 ، الاعلی: 18 ۔ 19) یہ حوالہ جات مشت از خروارے کے طور پر ہیں ، ورنہ اس حوالے سے قرآن کریم میں موجود آیات کہیں زیادہ ہیں ۔
Flag Counter