مختلف معجزات سے نوازا ، بحیثیت مسلمان ہم ان تمام معجزات کا اقرار کرتے ہیں خلاف ِ عقل یا خلافِ سائنس ہونے کے باعث ان کا انکار نہیں کرتے لیکن مرزا اس معاملے میں بھی ایسی جرأت کی ہے اور عیسی علیہ السلام کے معجزوں کا انکار کیا ہے ،چنانچہ ایک جگہ عیسیٰ علیہ السلام کے ایک معجزہ پرندوں کو زندہ کرنا کے بارے میں لکھتا ہے : ’’ اب جاننا چاہیے کہ بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ حضرت مسیح کا معجزہ حضرت سلیمان کے معجزے کی طرح صرف عقلی تھا۔ ‘‘[1] اگر چہ ہم قرآن کریم کی تعلیم کی رو سے یہ اعتقاد رکھتے ہیں کہ وہ حمل محض خدا کی قدرت سے تھا تا خدا تعالیٰ یہودیوں کو قیامت کا نشان دے اور جس حالت میں برسات کے دنوں میں ہزارہا کیڑے مکوڑے خود بخود پیدا ہوجاتے ہیں اور حجرت آدم علیہ السلام بھی بغیر ماں باپ کے پیدا ہوئے اور پھر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی اس پیدائش سے کوئی بزرگی ان کی ثابت نہیں ہوتی بلکہ بغیر باپ کے پیدا ہونا بعض قویٰ سے محروم ہونے پر دلالت کرتا ہے۔[2] سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کے معجزوں کا انکار کرتے ہوئے لکھا : ’’ عیسائیوں نے بہت سے آپ کے معجزات لکھتے ہیں ۔مگر حق بات یہ ہے کہ آپ سے کوئی معجزہ نہیں ہوا۔اور اس دن سے کہ آپ نے معجزہ مانگنے والوں کو گندی گالیاں دیں اور ان کوحرام کار اورحرام کی اولاد ٹھہر ایا ۔اسی روز سے شریفوں نے آپ سے کنارہ کیا اورنہ چاہاکہ معجزہ مانگ کر حرامکار اورحرام کی اولادبنیں ‘‘[3] واضح رہے کہ عیسیٰ علیہ السلام کے معجزوں کے معتقد صرف عیسائی ہی نہیں بلکہ قرآن کریم نے بھی ان کے معجزوں کا متعدد بار تذکرہ کیا ہے۔ مثلا ً |