Maktaba Wahhabi

185 - 290
ضروری ہے کہ آیا یہ اشتہار کسی مسئلہ دینی کے انفصال کے واسطے تھا یا کسی دنیوی امر کے فیصلہ کےلیے ۔اس امر کو میر قاسم علی صاحب نے صاف طور پر اپنے بیان میں مان لیا ہے کہ یہ اشتہار دینی مسئلہ کے ۔۔۔کے لیے تھا۔میری رائے ناقص میں مرزا صاحب کا یہ انفصال کسی خاص مسئلہ دینی کے فیصلہ کے لیے نہ تھا۔بلکہ اپنےمشن کے فیصلہ کےلیے تھا جو ایک معمولی مسئلہ دین کے مقابلہ میں زیادہ اہمیت رکھتا ہے جیسا کہ عبارت مندرجہ ذیل اشتہار سے بخوبی ہے۔ (الف)۔۔۔چونکہ میں دیکھتا ہوں کہ میں حق کے پھیلانے کے لیے مامور ہوں ۔ (ب)۔۔۔اور آپ بہت سے افتراء میرےپر کر کے دنیا کو میری طرف آنے سے روکتے ہیں ۔ (ج)۔۔۔اگر میں ایسا ہی کذاب اور مفتری ہوں جیسا کہ اکثر اوقات آپ اپنے ہر ایک پرچہ میں مجھے یاد کرتے ہیں تو میں آپ کی زندگی میں ہلاک ہوجاؤں ۔ (د)۔۔۔اگر میں کذاب اور مفتری نہیں ہوں اور خدا کے مکالمے اور مخاطبہ سے مشرف اور مسیح موعود ہوں ۔۔ (ہ)۔۔۔پس اگر وہ سزا جو انسان۔۔۔۔ تو میں خدا تعالیٰ کی طرف سے نہیں ۔ (و)۔۔۔اگر یہ دعویٰ مسیح موعود ہونے کا محض میرے نفس کا افتراء ہے اور میں تیری نظر میں مفسد اور کذاب ہوں ۔ (ز)۔۔۔مگر میں دیکھتا ہوں کہ مولوی ثناء اللہ انہیں تہمتوں کے ذریعے سے میرے سلسلہ کو نابود کرنا چاہتا ہے اور اس عمارت کو منہدم کرنا چاہتا ہے جو تو نے اے میرے آقا اےمیرے بھیجنے والے اپنے ہاتھ سے بنائی ہے۔ ان جملہ فقروں سے صاف ظاہر ہے کہ حضرت مرزا صاحب نے اشتہار کے ذریعہ کسی معمولی مسئلہ دینی کے فیصلہ کے لیے استدعا نہیں کی بلکہ اپنے مشن کی تصدیق یا تکذیب کے لیے استدعا کی اس اشتہار کے متعلق ایک سوال پیدا ہوا ہے کہ مرزا صاحب کو اس اشتہار کےدینے اوراپنے مشن کی تصدیق کرانے کی کیوں ضرورت محسوس ہوئی کے مفصلہ ذیل فقرات سے صاف ظاہر ہے کہ مرزا صاحب بایام اشتہار ستائے ہوئے تھے اور حدر درجہ کے دکھی کیے گئےتھے۔ چنانچہ لکھتے ہیں :
Flag Counter