Maktaba Wahhabi

181 - 290
سوال:درخواست مندرجہ اشتہار زیر بحث کسی دینی مسئلہ کےمتعلق ہے اور جماعت مرزا صاحب کے متعلق یا دنیاوی معاملہ پر؟ اور خاص مرزا صاحب کی ذات پر حاوی ہے؟ جواب:درخواست متنازعہ میں خدا سے یہ استدعا کی گئی ہے کہ مولوی ثناء اللہ صاحب جو مجھے جھوٹا کہتے ہیں میری سچائی اور مولوی صاحب کے مجھے جھوٹا کہنے کی صداقت کا فیصلہ کیا جاوے اور اشتہار مذکور کسی دنیاوی تنازعہ پرنہیں تھا۔بلکہ اس حیثیت سے تھا جس حیثیت سےقرآن شریف میں ایک شعیب نبی نے یہ دعا کی کہ اے خدا مجھ میں اور میری قوم یعنی مخالفوں میں فیصلہ فرما اور یہی آیت مرزا صاحب نے بھی خدا سے بطور درخواست اس اشتہار میں لکھی ہے۔ سوال:نبی شعیب کی دعا قبول ہوئی؟ جواب :ہاں قبول ہوئی۔ سوال:اشتہار متنازعہ میں سچائی کا معیارکس بات پر مبنی رکھا گیا تھا۔ جواب:سچائی کا معیار اس بات پر مبنی رکھا گیا تھاکہ خدا وند تعالیٰ جس طریق پر چا ہے میری سچائی کا اظہار کرے جیسا کہ آیت مندرجہ اشتہار کا منشاء ہے اور اشتہار کے یہ الفاظ کہ مجھ میں اور ثناء اللہ میں سچا فیصلہ فرما۔اب اس فیصلہ کی تمنا یہ کی گئی کہ اس طریق پر فیصلہ ہو سچا زندہ رہے اور جھوٹا مر جائے۔مولوی ثناء اللہ صاحب نے اس فیصلہ سے انکار کیا۔اس وقت بحث صرف ان امور پر جو فریقین کے درمیان متنازعہ قرار پاچکے ہیں ۔جو بورڈ پر درج ہیں ۔ان میں کوئی امر ایسا نہیں جس کے فیصلہ کے لیے ان سوالات کی ضرورت ہو۔یہ بات کہ دعا مندرجہ اشتہار قبول ہوئی یا نہیں ہوئی۔یا مرزا صاحب نے کسی حیثیت سے یہ اشتہار دیا امور زیر بحث سے غیر متعلق ہیں ۔کیو نکہ میراچیلنج خاص ان دو امور متنازعہ فیہ پر ہے۔ قاسم علی بقلم خود! دستخط :سردار بچن سنگھ 21 اپریل 1912ء
Flag Counter