Maktaba Wahhabi

178 - 290
اقتباسات از حقیقت الوحی 1.۔۔۔۔’’یہ بالکل سچ ہے کہ مقبولین کی اکثر دعائیں منظور ہوتی ہیں بلکہ بڑا معجزہ ان کا استجابت دعا ہی ہے جب ان کے دلوں میں کسی مصیبت کے وقت شدت سے بے قراری ہوتی ہے اور اس شدید بے قراری کی حالت میں وہ اپنے خدا کی طرف توجہ کرتے ہیں توخدا ان کی سنتا ہے اور اس وقت ان کا ہاتھ گویا خدا کا ہاتھ ہوتا ہے۔‘‘(حقیقت الوحی ص18-20) 2.۔۔۔۔’’یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ یہ خیال کہ مقبولین کی ہر ایک دعا قبول ہو جاتی ہے یہ سراسر غلط ہے بلکہ حق بات یہ ہے کہ مقبولین کے ساتھ خدا تعالیٰ کا دوستانہ معاملہ ہے کبھی وہ ان کی دعائیں قبول کرلیتا ہے اور کبھی وہ اپنی مشیت ان سے منوانا چاہتا ہے۔جیسا کہ تم دیکھتے ہو کہ دوستی میں ایسا ہی ہوتا ہے۔ بعض وقت ایک دوست اپنے دوست کی بات کو مانتا ہے ۔اور اس کی مرضی کے موافق کام کرتا ہے اور پھر دوسرا وقت ایسا بھی آتا ہے کہ اپنی بات اس سے منوانا چاہتا ہے۔‘‘ (حقیقت الوحی ص19۔خزائن ج22 ص21) 3.۔۔۔۔’’میرا ذاتی تجربہ ہے کہ بسا اوقات خداتعالیٰ میری نسبت یا میری اولاد کی نسبت یا میرے کسی دوست کی نسبت ایک آنے والی بلا کی خبر دیتا ہے اور جب اس کے دفع کے لیے دعا کی جاتی ہے تو پھر دوسرا الہام ہوتا ہے کہ ہم نے اس بلا کو دفع کردیا۔‘‘(حقیقت الوحی ص188۔خزائن ج22 ص194) 4.۔۔۔۔’’یاد رہے کہ خدا کے بندوں کی مقبولیت پہنچاننے کے لیے دعا کا قبول ہونا بھی ایک بڑا نشان ہوتا ہے بلکہ استجابت دعا کی مانند اور کوئی بھی نشان ہیں ۔کیونکہ استجابت دعا سے ثابت ہوتا ہے کہ ایک بندہ کو جناب الٰہی میں قدر اور عزت سے اگرچہ دعا کا قبول ہو جانا ہر جگہ لازمی امر نہیں ۔کبھی کبھی خدائے عزوجل اپنی مرضی اختیار کرتا ہے۔لیکن اس میں کچھ بھی شک نہیں کہ مقبولین حضرات کی عزت کےلیے یہ بھی ایک نشان ہےکہ بہ نسبت دوسروں کے کثرت سے ان کی دعائیں قبول ہوتی ہیں اور کوئی استجابت دعا کے مرتبہ میں ان کامقابلہ نہیں کرسکتا اور میں خدا تعالیٰ کی قسم کھا کر کہہ سکتا ہوں کہ ہزارہا میری دعائیں قبول ہوئی ہیں ۔‘‘ حقیقت الوحی ص،321،خزائن ج 22،ص334)
Flag Counter