خداوندی دینے پر آپ نے 25 اپریل کے بدر کی ڈائری پیش فرما کر یہ ثابت کرنا چاہا کہ تحریر اشتہا رسے تقریر 25اپریل چونکہ بعد کی ہے اس لیے ثابت ہوا کہ اس تقریر کا تعلق اسی 25 اپریل والے اشتہار سے ہے دوسری دلیل اس کے بحکم خداوندی ہونے کی آپ نے 13جون كے اخبار بدر كےایك فقره سے جس میں مشیت ایزدی سے اس دعا كا حضرت مرزا قادیانی كے قلب میں آنا لكھا ہے۔محض ایک لفظ مشیت پر آپ اس کو بحکم خداوندی فرماتے ہیں حالانکہ لفظ مشیت آپ کے مسلمہ معنوں کے لحاظ سے جن کی تشریح آپ نے اپنی کتاب ترکِ اسلام بجواب دھرم پال میں یہ کی تھی کہ مشیت ایزدی کے لیے خدا کی رضامندی کا ہونا ضروری نہیں ۔دنیا میں جو کچھ ہورہا ہے وہ خدا کے ارادہ اور مشیت سے ہورہا ہے ۔زانی زنا کرتا ہے۔چور چوری کرتا ہے تو بھی خدا کی مشیت سے کرتا ہے۔یہ آپ کی تشریح مشیت کے متعلق بروئے شرط نمبر 14۔ آپ کے مسلّمات سے کی گئی۔جس کو آپ نے ہماری مسلّمہ کہہ کر فرمایاکہ مرزاقادیانی کےاشتہار اور الہام کو میں زنا اور چوری کے ساتھ مشابہت دیتا ہوں ۔حالانکہ یہ مرزا قادیانی کے الہام وغیرہ کے متعلق نہیں بلکہ آپ نےجو مشیت کے لفظ سے اپنا یہ دعویٰ کہ اشتہار حکم خداوندی دیا تھا ثابت کرنا چاہا ۔اس کے باطل کرنےکے لیےمیں نے آپ کو توجہ دلائی کہ مشیت کے واسطے تو رضامندی الٰہی بھی ضروری نہیں ۔چہ جائیکہ اسے حکم خداوندی کہا جائے۔ڈائری کے متعلق آپ نے جو اعتراض فرمایا ہے کہ وہ غیر مسلسل ہےآپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہ ڈائری کسی پٹواری یا گرد اور قانون گو یا نائب تحصیلدار بندوبست کی نہیں ہے کہ جس نے ٹریول(سفر) کرکے ٹریولنگ الاؤنس حاصل کرنا ہویہ ڈائری ایک ریفارمر کی ہے۔یہ ڈائری ایک قوم کے پیشوا کی ہے جس کی قوم کو اس کی تقریروں اور تحریروں کا پہنچانا سب سے بڑا ضروری فرض ان آرگنوں کا ہے جو اس کے مشن والوں کی طرف سے شائع ہوتے ہیں ۔وہ لوگ مختلف ڈائریوں کو جس کو اس کے مختلف مرید مختلف تاریخوں میں لکھتے تھے اور جب کبھی اخبار والوں کو دیتے تھے تب ہی وہ اس کو شائع کردیتے تھے۔بس ان کا صرف کام یہ تھا کہ جس تاریخ کو کوئی ڈائری ہو کوئی تقریر ہو اس تاریخ کو اول میں لکھ دیں ۔یہ خاص اسی اخبار میں نہیں بلکہ اگلے اورپچھلے پرچوں میں بھی اندراج ڈائری کا ایسا ہی سلسلہ رہا ہے خود 25 اپریل کے بدر میں صفحہ4 کے اوپرایک ڈائری شروع ہوئی جو اس 21 اپریل کی ہے اور پھر صفحہ 7 پر |