Maktaba Wahhabi

155 - 290
پر چہ نمبر2 یعنی ثنائی پرچہ نمبر 2 بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم،نحمدہ ونصليٰ!جناب منصف صاحبان ومنشی قاسم علی صاحب میری تمہید کو آپ نے بے تعلق بتلایا۔حالانکہ وہ ایک عام قانون کی شکل میں تھی جس کے پیچھے تمام دنیا کی جزئیات داخل ہواکرتی ہیں ۔یہ طریقہ قانون اور شریعت دونوں میں مروج ہے۔بہر حال جوکچھ آپ سے بن پڑا کہا۔آپ نے زور دیا کہ 25 کے بدر میں 14 تاریخ کی ڈائری ہے مگر میرے مخاطب صاحب نے یہ نہیں بتایا کہ اس کا کیا مطلب ہے کہ ثناء اللہ کی بابت جو لکھا گیا جس کی قبولیت کا جناب باری تعالیٰ نے مرزا قادیانی سے وعدہ فرمایا تھا اس کا نشان نہیں دیا۔میرے مخاطب کا فرض تھا کہ 14 تاریخ کی ڈائری والامضمون بتلاتے۔۔ان ڈائری نویسوں کا تو یہ حال ہے کہ14 تاریخ کی ڈائری لکھ کر صفحہ 8 پر 11 تاریخ کی لکھ دی۔اگر دنیا میں کوئی مقام ایسا ہے کہ 15 اور 14 تاریخ کے بعد 11 آتی ہو تو یہ بھی علی الترتیب ہوسکتی ہے۔میں بتاتا ہوں کہ اشتہاروں کے لکھنے کا اور اشاعت کا طریق کیا ہوتا ہے 15 تاریخ کا اشتہار ہے اور17 تاریخ کے الحکم میں شائع ہوتا ہے۔اخباروں کے مطالعہ کرنے والے خوب جانتے ہیں کہ اخبار ہندوستان وطن وغیرہ کی تاریخ اشاعت جمعہ ہے مگر عموماً جمعرات کو پہنچ جاتے ہیں لہٰذا 17 تاریخ کے الحکم کو ایک روز آنے میں دیر ہوئی ہوگی یہ سب ڈائری ملا کر 14 کی ڈائری اسی اخبارالحکم میں لکھی گئی ہوگی۔اور وہ مرزا قادیانی کی لکھی ہوئی ہے۔بھلا خود فرمائیے کہ 15 کا اشتہار کتابت کب ہوا۔پریس میں کب گیا اور پھر کب چھپ کر تیار ہوا؟ 18 تاریخ والااخبار کم سے کم12 تاریخ کو لکھا جاتا ہے۔خصوصاً جناب مرزا قادیانی کی طرز تحریر سے صاف ظاہر ہے کہ جناب ممدوح اپنے مسودوں کو دو دو چار چار مہینے پہلے لکھا کرتے تھے۔اس کا ثبوت یہ ہے کہ پیغام صلح جو لاہور میں ان کے انتقال کے بعد پڑھا گیا تھا۔ خواجہ کمال الدین کو چند متفرق یاداشتوں کی صورت میں نوٹ ملے تھے۔علاوہ اس کے جناب موصوف
Flag Counter