Maktaba Wahhabi

154 - 290
اگر یہ بات ثابت ہوجائے کہ ڈائری مورخہ 25 اپریل مرزا قادیانی کے اشتہار 15 اپریل والے کے متعلق ہے بےشک اس میں مولوی صاحب سچے ہوں گے اور میں جھوٹاثابت ہوا۔کیونکہ خدا نے ہی اشتہار اپنے حکم سے دلوایا اور پھر اس کے متعلق منظوری کا اعلان بھی کردیاتو ایسی صورت میں مرزا صاحب ہی کا معاذاللہ [1]جھوٹا ہونا لازم آتاہے۔ پس نہ تو بدر مورخہ 25 اپریل سے یہ ثابت ہوا کہ وہ15 اپریل والا اشتہار بحکم خداوندی تھا نہ 13 جون کے لفظ ِمشیت سے یہ مدعا نکلا کیونکہ مشیت میں رضاء الٰہی کی ضرورت نہیں تو پھر حکم کیسا؟دوسرا دعویٰ کہ اس کی قبولیت کا الہام ہوچکا تھانہ ہی مرزا قادیانی کی اس ڈائری مندرجہ بدرمورخہ 25 اپریل سے ثابت کیا گیا ہے کہ اس میں لکھا ہے کہ’أجیب دعوۃ‘ پس خدا نے دعا قبول فرمالی۔گو اب مکمل تعمیل ہوگئی۔پہلے توخدا کے حکم سے اشتہار دیا پھر خدا نے دعا مندرجہ اشتہار کی قبولیت کا الہام بھی کردیا۔فیصلہ شد۔مگرمیں اس کو سراسر واقعات کے خلاف ثابت کرتا ہوں ۔ 1.۔۔۔۔یہ تمام مغالطہ مولوی صاحب کو اس ڈائری کے25 اپریل والے بدر میں شائع ہونےسے پیدا ہوا ہے جو کہ دراصل25 اپریل کی نہیں اس لیے 25 اپریل کے بدرمیں جو تقریر مرزاقادیانی کی ڈائری سے مولوی صاحب نےاپنے استدلال میں پیش کی ہے وہ دراصل 25 اپریل کی نہیں بلکہ 14 اپریل کی ہے جو اشتہار سے ایک روز پیشتر کی ہے جس حالت میں اشتہار اس تقریر سے پہلے لکھا ہی نہیں گیا تھاتو اس کی نسبت تقریر ایک روز پہلے کی ہے۔کیونکر ہوسکتی ہے۔اشتہار 15 اپریل کو ہی لکھا اور 18 اپریل کو شائع کیا۔ڈائری مذکور14 اپریل کی اور الہام مذکور13 اور 14اپریل کی درمیانی شب کا ہے تو گویا نہ الہام کے وقت نہ اس تقریر کے وقت جو 14 اپریل بعد عصر کے ہے۔یہ اشتہار لکھا تو پھر کیسے کہہ سکتے ہیں کہ اس تقریر کا تعلق اس تحریر سے ہے جو تقریر سےایک روز اور الہام سے قریباً دو روز بعد کہی گئی۔باقی میں دوسرے پرچہ میں لکھوں گا۔ مولوی صاحب نے جو دلائل علاوہ ازیں لکھنے ہوں وہ بھی لکھ دیں ۔ کیونکہ مجھے پھربجز دوسرے پرچہ کے جواب کا موقع ان کے متعلق نہیں ہوسکتا۔[2]
Flag Counter