Maktaba Wahhabi

146 - 290
15 اپریل اور اس پر مباحثہ کے لیے بھی 15 اپریل ہی کا اتفاق ہوا۔حدیث میں آیا ہے کہ مسیح موعود دجال کو باب لد میں قتل کریں گے۔محدثین کہتے ہیں کہ باب لد شام کے ملک میں ایک مقام ہے۔مگر مرزا قادیانی چونکہ مسیح موعود ہونے کے مدعی تھے اور پنجاب کے باشندے اور پنجاب سے باہر نہ گئے تھے۔اس لیے انہوں نے اس حدیث کی تاویل ایسی کی جس سے شہر لدھیانہ کی فضیلت بھی ثابت ہوسکتی ہے اور اس مناظرہ پر بھی روشنی پڑتی ہےاس نے لکھا ہے: ’’اول بلدة با یعنی الناس فیھا اسمھا لودھانة وهي أول أرض قامت شر فیھا لاھانة فلما کانت بیعة المخلصین حربة لقتل الدجال اللعین باشاعة الحق المبین اشیر في الحدیث ان المسیح یتقل الدجالعلیٰ باب اللد با الضربةالواحدۃ فاللد ملخص من لودھیانة کمالا یخفی علی ذوی الفطنة۔ ‘‘[1] یعنی سب سے پہلے میرے ساتھ لدھیانہ میں بیعت ہوئی تھی۔جو دجال کے قتل کے لیے ایک حربہ(ہتھیار)تھی اسی لیے حدیث میں آیا ہے کہ مسیح موعود دجال کو باب لد میں قتل کرے گا ۔پس لد در اصل مختصر ہے لدھیانہ سے۔ مرزاقادیانی نے لدھیانہ میں کس دجال کو قتل کیا؟۔اس کا تو ہمیں علم نہیں وہ جانیں یا ان کے مرید۔ہاں اس سے یہ تو بخوبی ثابت ہوا کہ لدھیانہ کا مقام منتخب ہونا اور فریق ثانی کی تجویز سے ہونا واقعی سر قدرت اپنے اندر رکھتا ہے کہ بقول مرزا قادیانی یہاں دجال قتل ہوناتھا۔‘‘ الغرض شرائط وقواعد طے ہونے کے بعد ۱۷ اپریل ۱۹۱۲ء کو تین بجے مباحثہ شروع ہوا جس میں منکرین ختم نبوت کو منہ کی کھانی پڑی اور اللہ تعالیٰ نے فاتح قادیان علامہ ثناء اللہ امرتسری کو عظیم فتح سے ہمکنار کیا ۔اسی مناظرے کی جملہ تفصیلات قارئین آئندہ صفحات میں ملاحظہ فرمائیں ۔ ( ادارہ )
Flag Counter